aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shava"
سیدہ نفیس بانو شمع
born.1957
شاعر
نور شمع نور
مصنف
شمع ظفر مہدی
born.1943
امت برج شا
سوز بریلوی
برناڈ شا
1856 - 1950
شمع بھلیسی
born.1972
شوا کناٹے
راہین شمع
شمع نیازی
ڈاکٹر شمع پروین
شمع ناسین نازاں
شمع اختر کاظمی
زبیدہ بیگم شمع
شمع چودھری
غم ہستی کا اسدؔ کس سے ہو جز مرگ علاجشمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہوتے تک
شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھااپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
ہے بجا شیوۂ تسلیم میں مشہور ہیں ہمقصۂ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
خودکشی شیوہ تمہارا وہ غیور و خوددارتم اخوت سے گریزاں وہ اخوت پہ نثار
دم طوف کرمک شمع نے یہ کہا کہ وہ اثر کہننہ تری حکایت سوز میں نہ مری حدیث گداز میں
شمع رات بھر روشی لٹانے کیلئے جلتی رہتی ہے ، سب اس سے فیض اٹھاتے ہیں لیکن اس کے اپنے دکھ اور کرب کو کوئ نہیں سمجھتا ۔ کس طرح سے سیاہ کالی رات اس کے اوپر گزرتی ہے اسے کوئی نہیں جانتا ۔ تخلیق کاروں نے روشنی کے پیچھے کی ان تمام ان کہی باتوں کو زبان دی ہے ۔ خیال رہے کہ شاعری میں شمع اور پروانہ اپنے لفظی معنی اور مادی شکلوں سے بہت آگے نکل کر زندگی کی متنوع صورتوں کی علامت کے طور پر مستعمل ہیں ۔
شمع شبستان رضا
صوفی اقبال احمد نوری
اسلامیات
دہلی کا ایک یادگار مشاعرہ
مرزا فرحت اللہ بیگ
طنز و مزاح
شمع
اے۔آر۔خاتون دہلوی
اصلاحی و اخلاقی
سوا سیر گیہوں
پریم چند
افسانہ
جنت سے نکالی ہوئی حوا
خود نوشت
خواتین کی آزادی عہد رسالت میں
عبد الحلیم محمد ابو شقہ
تاریخ اسلام
شمارہ نمبر-007
یوسف دہلوی
Jul 1950شمع، نئی دہلی
سہ لسانی مصدر نامہ
حفیظ الرحمن واصف
دہلی کی آخری شمع
نثر
اندلس کی آخری شمع
اے۔ حمید
رومانی
تعزیہ کی حقیقت
آغاز ہستی
ڈراما
شاعر ہوں میں شاعر ہوں میرا ہی زمانا ہےفطرت مرا آئینا قدرت مرا شانا ہے
نا شمع کو جلانے سےنا شمع کو بجھانے سے
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنسان پڑی ہے گھر کی فضاان خالی کمروں میں ناصرؔ اب شمع جلاؤں کس کے لیے
رات بھر درد کی شمع جلتی رہیغم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر
شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لیےہم اسی آگ میں گمنام سے جل جاتے ہیں
بزم خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئیدرد کا چاند بجھ گیا ہجر کی رات ڈھل گئی
رقیب و شیوۂ الفت خدا کی قدرت ہےوہ اور عشق بھلا تم نے اعتبار کیا
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریکرات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیمؔبجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا
چلیے اے جان شام آج تمہیںشمع اک قبر پر جلانی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books