aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sheb"
ابن انشا
1927 - 1978
شاعر
پیر شیر محمد عاجز
بوم میرٹھی
1888 - 1954
پروین شیر
شیر افضل جعفری
1909 - 1989
شیر محمد خاں ایمان
died.1806/7
آدم شیر
مصنف
شیر سنگھ ناز دہلوی
1898 - 1962
شعیب زمان
born.1985
میر شیر علی افسوس
1732 - 1809
شبھم شب
شعیب ثمر
born.1989
شعیب شوبی
born.2000
صاحب علی
died.2020
شیر محمد اختر
1907 - 1974
سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغفسو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
عورت کو موضوع بنانے والی شاعری عورت کے حسن ، اس کی صنفی خصوصیات ، اس کے تئیں اختیار کئے جانے والے مرداساس سماج کے رویوں اور دیگر بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ عورت کی اس کتھا کے مختلف رنگوں کو ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے ۔
راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری
शेबشیب
slant, incline, steep, slope
शबشب
night
रात
'शोएब'شعیبؔ
pen name of the poet
'शहाब'شہابؔ
Pen name
شعر شور انگیز
شمس الرحمن فاروقی
شرح
فن شعر و شاعری اور روح بلاغت
حمیداللہ شاہ ہاشمی
زبان
مقدمہ شعر و شاعری
الطاف حسین حالی
شاعری تنقید
آخر شب کے ہمسفر
قرۃالعین حیدر
ناول
آخرشب کے ہمسفر
تاریخی
میر کی کویتا اور بھارتیہ سندریہ بود
شعرالہند
عبد السلام ندوی
شعر، غیر شعر اور نثر
تنقید
شعر العجم
شبلی نعمانی
شب رفتہ
مجید امجد
زنداں کے شب و روز
زینب الغزالی
جو گزاری نہ جا سکی ہم سےہم نے وہ زندگی گزاری ہے
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کیبڑی آرزو تھی ملاقات کی
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books