aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خوف"
نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ اداکوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے
میرا عزم اتنا بلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیںمجھے خوف آتش گل سے ہے یہ کہیں چمن کو جلا نہ دے
سوال وصل پر ان کو عدو کا خوف ہے اتنادبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ
اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیںیہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
غم عاشقی سے کہہ دو رہ عام تک نہ پہنچےمجھے خوف ہے یہ تہمت ترے نام تک نہ پہنچے
خود کو جانا جدا زمانے سےآ گیا تھا مرے گمان میں کیا
خوف آتا ہے اپنے ہی گھر سےماہ شب تاب کے نکلتے ہی
اس اژدھے کی آنکھ پوچھتی رہیکسی کو خوف آ رہا ہے یا نہیں
جن چراغوں کو ہواؤں کا کوئی خوف نہیںان چراغوں کو ہواؤں سے بچایا جائے
غیر سے نفرت جو پا لی خرچ خود پر ہو گئیجتنے ہم تھے ہم نے خود کو اس سے آدھا کر لیا
مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہےحضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو
حادثوں کی زد پہ ہیں تو مسکرانا چھوڑ دیںزلزلوں کے خوف سے کیا گھر بنانا چھوڑ دیں
تو مرا حوصلہ تو دیکھ داد تو دے کہ اب مجھےشوق کمال بھی نہیں خوف زوال بھی نہیں
میں مضطرب ہوں وصل میں خوف رقیب سےڈالا ہے تم کو وہم نے کس پیچ و تاب میں
ایک خوف سا رہتا ہے مرے دل میں ہمیشہکس گھر سے تری یاد نہ جانے نکل آئے
پاؤں میں رشتوں کی زنجیریں ہیں دل میں خوف کیایسا لگتا ہے کہ ہم اپنے گھروں میں قید ہیں
وہ کھڑا ہے ایک باب علم کی دہلیز پرمیں یہ کہتا ہوں اسے اس خوف میں داخل نہ ہو
ہے دیپ تری یاد کا روشن ابھی دل میںیہ خوف ہے لیکن جو ہوا آئی ذرا اور
میں چاہتا ہوں کہ میں زخم زخم ہو جاؤںاور اس طرح کہ کبھی خوف اندمال نہ ہو
مجھے بے دست و پا کر کے بھی خوف اس کا نہیں جاتاکہیں بھی حادثہ گزرے وہ مجھ سے جوڑ دیتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books