aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سرکا"
سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہےسو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
شکن زلف عنبریں کیوں ہےنگہ چشم سرمہ سا کیا ہے
منہ چوم لے کوئی اس ادا پہسرکا کے ذرا نقاب پی لی
آغاز محبت ہے اور دل یوں ہاتھ سے نکلا جاتا ہےجیسے کسی الھڑ کا آنچل سرکا جائے ڈھلکا جائے
تم ایک بار تو رخ سے نقاب سرکا دوہزاروں طالب دیدار آ کے بیٹھے ہیں
جب تلک آپ نہ جاگیں گے رہے گا یوں ہیسرکے گا تب ہی کہ جب کہیے گا سرکا تکیہ
پھیل گئی ہے نور کی چادررخ سے آنچل سرکا ہوگا
دل سیپارہ کو لے ٹانک تعویذوں میں ہیکل کےنہ سرکا یہ حمائل اے بت بے پیر پہلو سے
تنہائی کا بھاری پتھر ایک ذرا سا سرکا ہےکڑیوں کی آواز پڑی ہے اک قیدی کے کانوں میں
معرکہ میں عشق کے سرکا نہ پاؤںآبرو کو جان کو صدقہ کیا
ڈر سے ان کے بھرے بازو کئی کاغذ اترےہاتھ تھاما تھا شب وصل کہ سرکا تعویذ
سر جو قدموں پہ رکھا ہاتھ سے سرکا نہ دیاعجز پر میرے وہ مغرور ہوا خوب ہوا
نہ جوبن ابھرنے دیا ناز نےدوپٹا جو سرکا تو شرما گئے
کیوں آئے نسیمؔ نیند ہم کوسر رکھ کے زمیں پہ یار سرکا
رخ سے نقاب ان کے سرکا ہوا ہے کچھ کچھدیوانہ کر نہ ڈالے یہ نیم بے حجابی
پردہ چہرہ سے تھوڑا سرکا دوہم بھی دیکھیں کہ مے کشی کیا ہے
ہوا گو پائمال غیر مجروحؔنہ سرکا یار کے پر رہ گزر سے
اک نئی منزل کی دھن میں دفعتاً سرکا لیااس نے اپنا پاؤں میرے پاؤں پر رکھا ہوا
گزرے بھی پاس سے تو حیا سے سمٹ گئےسرکا سکے نقاب نہ آنچل ہٹا سکے
کیا دور سے مسکرا کے سرکاکل اس کی نظر جو پڑ گئے ہم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books