aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شمر"
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
ہم نادر و یزید نہ حجاج ہیں نہ شمراللہ اور جوشؔ ہماری دعا سنے
ذرا ہو گرمی صحبت تو خاک کر دے چرخمرا سرور ہے گل خندۂ شرر کا سا
وہ نہ ہوتے مرا وجود نہ تھامیں نہ ہوتا وہ کس شمار میں ہیں
خنجر شمر تو وسیلہ ہےخود شناسی مٹا رہی ہے مجھے
کہاں ہے شمر کو توفیق شرمساری کیمگر ہے خنجر قاتل کی دھات شرمندہ
سواد شہر میں تھوڑی سی یہ جو جنت ہےہمارے عہد کے نمرود کی وراثت ہے
یہ کوفے کی گلیاں ہیں کہ یہ میری رگیں بھیہر سمت سے چبھتی ہے انی مجھ کو شمر کی
ہزار شمر جفاؤں پہ ہیں کمر بستہیہ دور ہم پہ مسلط ہے کربلا کی طرح
میں ان کو خیر کی جانب بلا رہا ہوں مگریہ شمر زادے ہیں میرا ہی سر اتاریں گے
کج کلاہوں نے بہت شور مچا رکھا ہےچور اچکوں نے بہت شور مچا رکھا ہے
وہ اپنا جرم چھپانے کو شمر بن بیٹھےہمارا شہر بھی لگتا ہے کربلا کی طرح
کیا کسی شمر نے پھر خیمے جلا ڈالے ہیںسر کو کھولے ہوئے سادات نظر آتی ہے
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہواہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
یک نظر بیش نہیں فرصت ہستی غافلگرمیٔ بزم ہے اک رقص شرر ہوتے تک
دل تو چمک سکے گا کیا پھر بھی ترش کے دیکھ لیںشیشہ گران شہر کے ہاتھ کا یہ کمال بھی
کہنی ہے مجھ کو ایک بات آپ سے یعنی آپ سےآپ کے شہر وصل میں لذت ہجر بھی گئی
تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہوجہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا
ہوا ہے شہہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتاوگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books