aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ضامن"
محابا کیا ہے میں ضامن ادھر دیکھشہیدان نگہ کا خوں بہا کیا
لکد کوب حوادث کا تحمل کر نہیں سکتیمری طاقت کہ ضامن تھی بتوں کی ناز اٹھانے کی
غفلت کفیل عمر و اسدؔ ضامن نشاطاے مرگ ناگہاں تجھے کیا انتظار ہے
کیا میرؔ تجھ کو نامہ سیاہی کا فکر ہےختم رسل سا شخص ہے ضامن نجات کا
آج کا دن تو بہت خیر سے گزرا ناسکؔکل کی کیوں فکر کروں کل کا خدا ضامن ہے
ہو جو دنیا کے لئے امن و سکوں کا ضامنایسا پیغام سناؤ تو کوئی بات بنے
میں نے مانا ضامن تسکین دل ہے ترک شوقلیکن اپنے واقعات زندگی کو کیا کروں
ہو سکی ہیں کب خیالوں کی ہم آہنگی کی ضامن قربتیںایک ہی بستر پہ سونے والوں کے بھی اپنے اپنے خواب تھے
آہ ہو سکتی ہے بیداد پہ مائل وہ نظرہو جو الطاف کی ضامن مجھے معلوم نہ تھا
نئے دور کی ابتدا کا ہے ضامنکہ دل آئنہ گوشۂ ثور کا ہے
نشاط زیست کی ضامن ہے اب یاد محبت ہییہی خود عشق کے زخموں کا مرہم ہوتی جاتی ہے
سر محفل چرانا مجھ سے دامن اس کا ضامن ہےنہیں آیا اگر مجھ تک بہ انداز دگر آیا
کون ان فاقہ کش غریبوں کاضامن آب و ناں ہے کیا معلوم
لذت۔لمس کا انکار نہیں کر سکتادور بیٹھے تجھے سرشار نہیں کر سکتا
آج کی شب جیسے بھی ہو ممکن جاگتے رہناکوئی نہیں ہے جان کا ضامن جاگتے رہنا
تجھ کو بے چینیوں کا پاس نہیںتجھ سے ویسے بھی کوئی آس نہیں
اک ایک حرف مری تشنگی کا ضامن ہےاک ایک حرف کو اعجاز دے رہا ہوں ابھی
سہو بے چارگی کا دکھاٹھاؤ بندگی کا دکھ
جس کی بنیاد محبت کی ہو ضامن سنبلؔایسا اک شہر یہاں کوئی تو آباد کرے
مرا وجود تمہاری بقا کا ضامن ہےتمہارے ان کہے جذبوں کا آئنہ میں ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books