aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "محکوم"
یا وہ صورت خود جہان رنگ و بو محکوم تھایا یہ عالم اپنے سائے سے دبا جاتا ہوں میں
دل کا گلاب میں نے جسے چوم کر دیااس نے مجھے بہار سے محروم کر دیا
ایک مخلوق کو جھکنا تھا مرے قدموں پرمیرے محکوم فرشتے مجھے واپس کر دے
محکوم بنا لیتا بشر ارض و سما کولیکن وہ کرے کیا اسے مقدور نہیں ہے
محتسب سچ سچ بتا خلوت میں کیا سودا ہوامدعی انصاف سے محروم کیسے ہو گیا
محکوم و تہی دست جو حق مانگنے نکلےپھر تخت بھی اس تخت نشیں کا نہیں چھوڑا
کاغذ قلم کتاب سے محروم ہو گئےہم جیتے جی جہان میں مرحوم ہو گئے
رہے دنیا میں محکوم دل بے مدعا ہو کرخوشا انجام اٹھے بھی تو محروم دعا ہو کر
تیرے محکوم ترے حاشیہ بر داروں کیصرف وردی ہی نہیں سوچ بھی سرکاری تھی
محکوم بستیوں سے سرکنے لگی ہے دھوپوہ عہد ہوں کہ جس نے شفق بے نقاب کی
حالات نے کر رکھا ہو محکوم بھی عامرؔخوددار ارادوں کا تحکم نہیں بکتا
موت بھی محکوم نکلی اس نگاہ ناز کیایک مرنا سہل تھا وہ بھی ہوا مشکل مجھے
ہم سمندر کو تو محکوم نہیں رکھ سکتےہاں مگر کشتی میں طوفان نہیں رکھتے ہیں
میں اس نگہ ناز کا محکوم ہوں سالکؔوابستۂ احکام قضا ہو نہیں سکتا
حسب نیرنگ جہاں دل شاد یا مغموم ہےآدمی جذبات کا حاکم نہیں محکوم ہے
ہیں وقت کے محکوم تو بہکیں گے قدم اوربدلے ہوئے حالات میں کھو جائیں گے ہم اور
پیشانیٔ حاکم پہ شکن آ گئی انجمؔمحکوم کی آہوں کا اثر دیکھ رہا ہوں
عشق محکوم سہی بیکس و مجبور سہیحسن تنہا بھی ہوا ہے اثر انداز کہیں
تھا وہ اپنے ہی خوف کا محکومجس کی آواز میں تحکم تھا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books