aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گویا"
اس طرح اپنی خامشی گونجیگویا ہر سمت سے جواب آئے
تم مرے پاس ہوتے ہو گویاجب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
اس نے گویا مجھی کو یاد رکھامیں بھی گویا اسی کو بھول گیا
اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروماے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ
ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجومکہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں
اڑ گئی یوں وفا زمانے سےکبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں
میں چمن میں کیا گیا گویا دبستاں کھل گیابلبلیں سن کر مرے نالے غزل خواں ہو گئیں
قاصد ترے بیاں سے دل ایسا ٹھہر گیاگویا کسی نے رکھ دیا سینے پہ آ کے ہاتھ
ہم سے چھنا ہے ناف پیالہ ترا میاںگویا ازل سے ہم صف لب تشنگاں کے تھے
بھرے ہیں تجھ میں وہ لاکھوں ہنر اے مجمع خوبیملاقاتی ترا گویا بھری محفل سے ملتا ہے
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گےکیا خوب قیامت کا ہے گویا کوئی دن اور
فکر نالہ میں گویا حلقہ ہوں ز سر تا پاعضو عضو جوں زنجیر یک دل صدا پایا
ہر چند اختلاف کے پہلو ہزار تھےوا کر سکا مگر لب گویا نہ تو نہ میں
دیکھنا تقریر کی لذت کہ جو اس نے کہامیں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے
مجبوریوں کے زہر سے کر لیں گے خودکشییہ بزدلی کا جرم بھی گویا کریں گے ہم
ہے اتنا واقعہ اس سے نہ ملنے کی قسم کھا لیتأسف اس قدر گویا وزارت چھوڑ دی ہم نے
بچھڑنا بھی تمہارا جیتے جی کی موت ہے گویااسے کیا خاک لطف زندگی جس سے جدا تم ہو
صد کارواں وفا ہے کوئی پوچھتا نہیںگویا متاع دل کے خریدار مر گئے
ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
طبیعت ان دنوں بیگانۂ غم ہوتی جاتی ہےمرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books