aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तरणताल"
زمانہ واردات قلب سننے کو ترستا ہےاسی سے تو سر آنکھوں پر مرا دیوان لیتے ہیں
یہی دل تھا کہ ترستا تھا مراسم کے لیےاب یہی ترک تعلق کے بہانے مانگے
کیا ترستا ہوں کہ باہر کے کسی کام آئےوہ اک انبوہ کہ بس خاک بسر ہے مجھ میں
بلا رہا ہے زمانہ مگر ترستا ہوںکوئی پکارے مجھے بے سبب تمہاری طرح
جینا مرا مرنا ہےمرنے کو ترستا ہوں
اب اس کو دیکھ کر دل ہو گیا ہے اور بوجھلترستا تھا یہی دیکھو تو کتنا دیکھنے کو
اب جو آنکھیں ہوئیں صحرا تو کھلا ہر منظردل بھی وحشت کو ترستا رہا پہلے پہلے
ہنوز محرمی حسن کو ترستا ہوںکرے ہے ہر بن مو کام چشم بینا کا
چہروں کے سمندر سے گزرتے رہے پھر بھیاک عکس کو آئینہ ترستا ہے ہمارا
اس کے لمس کو باغ کا باغ ترستا ہےوہ شاداب ہے یا مخمل ہے کیا لکھوں
تو میرے گاؤں کے حصے کی چھاؤں بھی لے جامگر بدن پہ کبھی دھوپ تانتا ہے تو آ
کس جگہ انگلی رکھوں کس حرف کو کیسے پڑھوںآیت امکاں تری ترتیل ہی ممکن نہیں
گزر رہا ہے جو چہرے پہ ہاتھ رکھے ہوئےیہ دل اسی کو ترستا ہے دیکھنے کے لیے
ترا یوں خیال آیا مجھے غم کی دوپہر میںکوئی جیسے اپنا آنچل مرے سر پہ تانتا ہے
وہ اور کون ترے قرب کو ترستا تھافریب خوردہ ہی تیرا فریب کھاتے تھے
دل ترستا ہے دیکھنے کو مراخنجر آب دار کی صورت
لبوں پہ خیر تبسم بکھر بکھر ہی گیایہ اور بات کہ ہنسنے کو دل ترستا تھا
خود اپنی خواہشیں خاک بدن میں بونے کومرا وجود ترستا ہے میرے ہونے کو
یہ عالم ہے ریاضؔ ایک ایک قطرے کو ترستا ہوںحرم میں اب بھری بوتل خدا جانے کہاں رکھ دی
سب کے تئیں تو نے مے پلائی ہےمیں ترستا ہی رہ گیا ساقی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books