aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तादाद"
کیا جانیں تری امت کس حال کو پہنچے گیبڑھتی چلی جاتی ہے تعداد اماموں کی
اکیلا رہ گیا ہوں کارواں میںکہاں تک آ گئی تعداد گھٹ کر
گر انجم فلک سے بھی تعداد کیجئےنکلیں زیادہ داغ مرے دل کے چار پانچ
تعداد جاننا ہے کہ کتنے مرے ہیں آججو چل نہیں سکے ہیں وہ بم گن رہا ہوں میں
دشمنوں کی خود بہ خود ہو جائے گی تعداد کمیاروں کی فہرست میں کچھ یار کم کر دیجیے
یہ زمیں جس پہ ہے گلزاروں کی تعداد بہتیہ بھی ہو سکتا ہے کل کو وہی مقتل ہو جائے
یوں تو احباب کی تعداد زیادہ ہے مگراتنی مشکل میں رسد ہے نہ مدد ہے حد ہے
تعداد ستاروں کی زیادہ تو ہے لیکنسورج کے مقابل کبھی آیا نہیں کرتے
بڑھتی رہی ہر سال جو تعداد ہماریکیا یاد کرے گی ہمیں اولاد ہماری
تل کی تعداد جاننی ہے تجھےموند لے آنکھ بوسے گن جاناں
بنائے یار ہیں تم نے بڑی تعداد میں حمزہؔمرا اک مشورہ ہے اب سلا کر آستیں رکھو
جس طرح چاہیے کر لیجئے نقطے کا شمارمیں عدد کب ہوں کہ تعداد میں بٹ جاؤں گا
ماتم پرسی مت کر اے منہ زور ہواکتنے پتے ٹوٹے اب تعداد نہ گن
ہر ایک سے بیعت کا تقاضا نہیں کرتےتعداد سے بنتی نہیں سرکار ہماری
ہمیں یقین ہے اس باغ کے نہیں ہو تمکہ ہم نے چڑیوں کی تعداد تک گنی ہوئی ہے
ہم سے دیوانوں کی تعداد بہت کم ہے یہاںہر گلی کوچے میں فن کار نہ ڈھونڈے کوئی
تبھی تو کہتے تھے تعداد کچھ نہیں ہوتیتبھی تو کہتے تھے ذہنوں میں کربلا رکھو
مرے وجود پہ ہے منحصر تری تعداداگرچہ تیری نظر میں بس اک صفر ہوں میں
بکھر کر بھی اسی کو ڈھونڈھتی ہیں ہر طرف آنکھیںجو مجھ کو اک نگہ میں اک سے لاتعداد کرتا ہے
زمانہ یوں نہیں جیسے دکھائی دے رہا ہےخرابی کوئی ماہ و سال کی تعداد میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books