aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "achpal"
ہوئے ہیں جا کے عاشق اب تو ہم اس شوخ چنچل کےستم گر بے مروت بے وفا بے رحم اچپل کے
اچپل چتر سکی کوں ہمارا سلام ہےجس کے ادھر میں شہد تے میٹھا کلام ہے
ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوںمیں نہیں کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا
یہ کون ہے سر ساحل کہ ڈوبنے والےسمندروں کی تہوں سے اچھل کے دیکھتے ہیں
اہل محفل پہ کب احوال کھلا ہے اپنامیں بھی خاموش رہا اس نے بھی پرسش نہیں کی
سب کا احوال وہی ہے جو ہمارا ہے آجیہ الگ بات کہ شکوہ کیا تنہا ہم نے
اس کے سائے میں مرے خواب دہک اٹھیں گےمیرے چہرے پہ چمکتا ہوا آنچل کر دو
دور کے چاند کو ڈھونڈو نہ کسی آنچل میںیہ اجالا نہیں آنگن میں سمانے والا
کیسے ہی تلاطم ہوں مگر قلزم جاں میںکچھ یاد جزیرے ہیں کہ اوجھل نہیں ہوتے
ہوا میں نشہ ہی نشہ فضا میں رنگ ہی رنگیہ کس نے پیرہن اپنا اچھال رکھا ہے
نہ مجھ کو کہنے کی طاقت کہوں تو کیا احوالنہ اس کو سننے کی فرصت کہوں تو کس سے کہوں
اس نے دیکھا ہی نہیں ورنہ یہ آنکھدل کا احوال کہا کرتی ہے
احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایساسوز و تب و تاب اول سوز و تب و تاب آخر
مدتوں بعد میسر ہوا ماں کا آنچلمدتوں بعد ہمیں نیند سہانی آئی
وہ بھی سر مقتل ہے کہ سچ جس کا تھا شاہداور واقف احوال عدالت بھی بہت تھی
کیسے آکاش میں سوراخ نہیں ہو سکتاایک پتھر تو طبیعت سے اچھالو یارو
ایک وضاحت کے لمحے میں مجھ پر یہ احوال کھلاکتنی مشکل پیش آتی ہے اپنا حال بتانے میں
ہمارے شہر کے لوگوں کا اب احوال اتنا ہےکبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا
ماں مجھے دیکھ کے ناراض نہ ہو جائے کہیںسر پہ آنچل نہیں ہوتا ہے تو ڈر لگتا ہے
چراغوں کو اچھالا جا رہا ہےہوا پر رعب ڈالا جا رہا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books