aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "irtiqaa"
مہذب آدمی پتلون کے بٹن تو لگاکہ ارتقا ہے عبارت بٹن لگانے سے
یہ ارتقا کا چلن ہے کہ ہر زمانے میںپرانے لوگ نئے آدمی سے ڈرتے تھے
کیا ارتقا پذیر ہے انسان کا ضمیررشتوں کو چھوڑ چھاڑ کے اشیاء تک آ گیا
جدید عہد میں الٹا ہے ارتقا کا سفرعجب نہیں ہے پھر انسان جانور بن جائے
ہوئے نہ زیر کسی انتہا سے لڑتے ہوئےمحاذ ہار گئے ہم قضا سے لڑتے ہوئے
گزر چکا ہے جو لمحہ وہ ارتقا میں ہےمری بقا کا سبب تو مری فنا میں ہے
میں انساں ہوں یہ میرے ارتقا کی ہے علامتکہ میں انسانیت کو بے لبادہ کر رہا ہوں
ارتقا کیا تری قسمت میں نہیں لکھا ہےاب تمنا سے گزر میرا مقدر ہو جا
کچھ اور تھا مری تشکیل و ارتقا کا سببمدار صرف ہواؤں پہ گر نہ تھا میرا
ارتقا کی تو حمایت میں غزل ہے پنہاںؔبس روایت سے بغاوت نہیں کرنے دیتی
پھر پائیں گے خاک سے نمو ہمفارغؔ یہ اصول ارتقا ہے
ہزار میلوں بچھی ارتقا کی مٹی پربدن میں اب بھی سمندر سنائی دیتا ہے
میری موت اے ساقی ارتقا ہے ہستی کااک سلامؔ جاتا ہے ایک آنے والا ہے
میں جو حریم ناز میں شمع صفت خموش ہوںاس کو بھی اے نگاہ لطف کوشش التجا سمجھ
سمجھا رہے ہو مجھ کو مرا ارتقا مگردیکھا نہیں ہے آدمی پہلا بنا ہوا
اس دور ارتقا میں منذرؔ قدم قدم پرپامال ہو رہے ہیں جذبات آدمی کے
بکھرتے کارواں یہ ارتقا کےسراسیمہ سا ذوق زندگی ہے
تیرا مرا قصور کیا یہ تو ہے جبر ارتقابس وہ جو ربط ہو گیا آپ ہی پا گیا نمو
ارباب اقتدار سے میرا سوال ہےیہ دور ارتقا ہے کہ دور زوال ہے
زبانیں ارتقا کی منزلوں سے جب گزرتی ہیںبہت سے لفظ کٹ جاتے ہیں جن میں دم نہیں رہتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books