aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "muttasif"
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشتمکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
مجھ کو ناکردہ گنہ کا معترف ہونا پڑارسم ایسی تھی کہ خود سے منحرف ہونا پڑا
اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصفہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا
منصف ہو اگر تم تو کب انصاف کرو گےمجرم ہیں اگر ہم تو سزا کیوں نہیں دیتے
کیوں بخش دیا مجھ سے گنہ گار کو مولامنصف تو کسی سے بھی رعایت نہیں کرتا
منصف شہر کی وحدت پہ نہ حرف آ جائےلوگ کہتے ہیں کہ ارباب جفا اور بھی ہیں
میرا سر حاضر ہے لیکن میرا منصف دیکھ لےکر رہا ہے میری فرد جرم کو تحریر کون
تیغ منصف ہو جہاں دار و رسن ہوں شاہدبے گنہ کون ہے اس شہر میں قاتل کے سوا
سنا ہے وقت کا حاکم بڑا ہی منصف ہےپکار کر سر دربار آؤ سچ بولیں
دربار میں اب سطوت شاہی کی علامتدرباں کا عصا ہے کہ مصنف کا قلم ہے
میں ہی ملزم ہوں میں ہی منصف ہوںکوئی صورت نہیں رہائی کی
عکس اس بے دید کا تو متصل پڑتا تھا صبحدن چڑھے کیا جانوں آئینے کی کیا صورت ہوئی
پتھر نہ پڑیں گر سر بازار تو کہناتو معترف حسن صنم ہے تو مجھے کیا
قسمت کے پھوڑنے کو کوئی اور در نہ تھاقاصد مکان غیر کے کیوں متصل گیا
کون سا جرم خدا جانے ہوا ہے ثابتمشورے کرتا ہے منصف جو گنہ گار کے ساتھ
یہ خود سر وقت لے جائے کہانی کو کہاں جانےمصنف کا کسی کردار میں ہونا ضروری ہے
شہادتیں مرے حق میں تمام جاتی تھیںمگر خموش تھے منصف نظیر ایسی تھی
کوئی اے خمارؔ ان کو مرے شعر نذر کر دےجو مخالفین مخلص نہیں معترف غزل کے
تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کرتڑپ اٹھا مرا منصف بھی فیصلہ دے کر
آپ ہی کی ہے عدالت آپ ہی منصف بھی ہیںیہ تو کہیے آپ کے عیب و ہنر دیکھے گا کون
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books