aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "nafa.a-dar-nafa.a"
نفع در نفع سے بھی کیا کبھی زائل ہوگاروح پر بوجھ بنا ہے جو خسارہ میرا
جس کی خوشبو سے معطر ہے مشام زندگیبے وقار وزن پھرتا ہے وہ نافہ دار دیکھ
مئے کہنہ میں تھا نشہ در نشہمگر جو مزہ تازہ پانی میں تھا
عشق کی راہ کے معیار الگ ہوتے ہیںاک جدا زائچۂ نفع و ضرر بنتا ہے
سانس در سانس مجھے مشک ختن کرتا ہےنافۂ لمس کہ تحریر بدن کرتا ہے
آئی پھر نافۂ امروز سے خوشبوئے وصالکھل گیا پھر کوئی در بند پذیرائی کا
وہ علم جو کہ خوف خدا سے تہی رہےبے نفع جنس خام ہے بے کار دیکھنا
اک طرح دھیان ہی ایسا کہ جسے ہم نے یہاںنفع نقصان کے پیچاک سے باہر رکھا
لئے اک نافۂ آہو پھرے ہو در بدر تم آہؔتمہیں اس کا سراپا اپنے اندر دیکھ لینا تھا
صحرا میں وہ سب کچھ تھا جو تھا شہر میں اپنےاک نفع و نقصان کا دفتر ہی نہیں تھا
تم اسے کہہ لو حساب دوستاں در دل فضاؔہم نے اپنا نفع بھی لوح زیاں پر لکھ دیا
یہ بازار نفع و ضرر ہے یہاں بے-توازن نہ ہوناسمیٹو اگر سود تو دھیان رکھنا زیاں کھو نہ جائے
نسبت زلف جیسے سنبل کوویسے نافہ کا مشک نافہ جوڑ
ہجر میں زیست کو کہتے ہیں موتنفع کا نام ضرر ٹھہرا ہے
کس کس کا اعتبار کریں شہر میں نفسؔچہرہ بدل بدل کے ملے ہیں تمام لوگ
عکس ابھرے گا نفسؔ گرد ہٹا دے پہلےدھندلے آئینے میں چہرہ نہیں دیکھا جاتا
انہیں بھی مجھ سے محبت تو ہے نفسؔ لیکنمیں پوچھتا تو یقیناً مکر گئے ہوتے
یہ شام اور اس پر تری یادوں کی حلاوتاک جام میں دو شے کا نشہ ڈھونڈھ رہا ہوں
سنا تھا شہر میں ہر سو تمہارا چرچا ہےیہاں تو کوئی نفسؔ تم کو جانتا بھی نہیں
پھر محبت کے الاؤں کو نفس روشن کرودھیمی دھیمی آنچ میں سب تلخیاں جل جائیں گی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books