aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "nasab"
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھےکبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاںعاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں
مرا نام و نسب کیا پوچھتے ہو!ذلیل و خوار و رسوا آدمی ہوں
کہاں کے نام و نسب علم کیا فضیلت کیاجہان رزق میں توقیر اہل حاجت کیا
ان راستوں میں نام و نسب کا نشاں نہ تھاہنگامۂ بہار میں خلقت جدھر گئی
فقیر وہ ہیں جو اللہ تیرے بندوں کوہر امتیاز نسب کے بغیر چاہتے ہیں
حسب نسب بھی کرائے پہ لوگ لانے لگےہمارے ہاتھ سے اب یہ بھی کاروبار گیا
تمہارے نام کی تہمت ہے میرے سر پہ نبیلؔجدا ہے ورنہ مرا شجرۂ نسب تم سے
حسب نسب کی جو پوچھو تو شجرہ پیش کروںخطاب کوئی نہیں ہے مرا لقب بھی نہیں
ہمارے بارے میں کچھ پوچھتا نہیں کوئیکوئی نسب تو کوئی خاندان پوچھتا ہے
کل مرے سر پہ مرا تاج تھا تو سب تھے مرےآج دنیا یہ مرا نام و نسب پوچھتی ہے
ہم اہل جبر کے نام و نسب سے واقف ہیںسروں کی فصل جب اتری تھی تب سے واقف ہیں
اب ان کا نام و نسب دوسرے بتاتے ہیںعروج ملتے ہی کیا کیا ادائیں ملتی ہیں
نہ چھیڑ نام و نسب اور نسل و رنگ کی باتکہ چل نکلتی ہے اکثر یہیں سے جنگ کی بات
وہ کوئی اور ہیں جو حسب و نسب دیکھتے ہیںمیں محبت ہوں مرے یار نہیں دیکھتا میں
آدمی کا عمل سے رشتہ ہےکام آتا نہیں نسب کچھ بھی
تری خاطر کئی سچائیوں سے کٹ گئے رشتےمحبت میں تو یہ ترک نسب ہوتا ہی رہتا ہے
حریم لفظ میں کس درجہ بے ادب نکلاجسے نجیب سمجھتے تھے کم نسب نکلا
شعلہ باروں کے خاندان سے ہوںروح میں روشنی نسب سے ہے
طے ہوا نظم ہی مستقبل ہے پان سو بل ہے بھئی پیاروآنکھ نہ مارو غزل ہمارے حسب نسب کا حصہ ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books