aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sahuulat"
کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیںبارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا
میں زندگی کے سبھی غم بھلائے بیٹھا ہوںتمہارے عشق سے کتنی مجھے سہولت ہے
حبس کا شہر ہے اور اس میں کسی بھی صورتسانس لینے کی سہولت نہیں دی جا سکتی
کچھ ان دنوں دل اس کا دکھا ہے تو ہمیں بھیاس شخص سے ملنے کی سہولت نکل آئی
یہ جو میں اتنی سہولت سے تجھے چاہتا ہوںدوست اک عمر میں ملتی ہے یہ آسانی بھی
ضعیف انگلی کو تھام کر میںبڑی سہولت سے چل رہا تھا
سر چھپانے کے لیے چھت نہیں دی جا سکتیہر کسی کو یہ سہولت نہیں دی جا سکتی
ہو شہر کے مطابق حاصل ہر اک سہولتماحول پر سکوں ہو دیہات کے مطابق
اگر ہم پار کر سکتے یہ اپنی ذات کا صحراتو اپنے ساتھ رہنے کی سہولت راس آ جاتی
کب لگتا ہے جی راہ سہولت میں ہمیشہاور ملتا ہے کب رنج ضرورت کے برابر
ہم نے اشعار کا دروازہ کھلا رکھا ہےجب بھی جی چاہے سہولت سے تم آؤ جاؤ
میں نیند کا در کھولے ہوئے ہوں تری خاطرہر خواب مرا تیری سہولت کے لیے ہے
مجھے رکھتی ہے مشکل روزمرہ کی سہولت میںمرا معمول ہے آسانیاں دشوار کرنے کا
پیاسے رہے جاتے ہیں زمانے کے سوالاتکس کے لیے زندہ ہوں بتا بھی نہیں سکتا
آپ کو پیار ہے مجھ سے کہ نہیں ہے مجھ سےجانے کیوں ایسے سوالات نے دل توڑ دیا
سہولت سے گزر جاؤ مری جاںکہیں جینے کی خاطر مر نہ رہیو
آنکھ میں تھی حیا ہر ملاقات پر سرخ عارض ہوئے وصل کی بات پراس نے شرما کے میرے سوالات پہ ایسے گردن جھکائی مزا آ گیا
تو جو بدلے تری تصویر بدل جاتی ہےرنگ بھرنے میں سہولت نہیں ہوتی مجھ کو
ضرورت ہو تو مر مٹنے کی ہمت ہم بھی رکھتے ہیںیہ جرأت یہ شجاعت یہ بسالت ہم بھی رکھتے ہیں
صوم زاہد کو مبارک رہے عابد کو صلوٰۃعاصیوں کو تری رحمت پہ بھروسا کرنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books