aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "san.ate.n"
صنعتیں پھیلتی جاتی ہیں مگر اس کے ساتھسرحدیں ٹوٹتی جاتی ہیں گلستانوں کی
صنعتیں شہر میں اجاڑیں گیگاؤں تو کر دئے ہیں ویرانے
دیر سے گونجتے ہیں سناٹےجیسے ہم کو پکارتا ہے کوئی
صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھاسنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم
سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیںمیں اب کبھی تری آواز سن نہ پاؤں گی
ڈر ہم کو بھی لگتا ہے رستے کے سناٹے سےلیکن ایک سفر پر اے دل اب جانا تو ہوگا
میں تاج ہوں تو تاج کو سر پر سجائیں لوگمیں خاک ہوں تو خاک اڑا دینی چاہیے
شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دومیں کب کا جا چکا ہوں صدائیں مجھے نہ دو
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیںخاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
سکوت شہر سخن میں وہ پھول سا لہجہسماعتوں کی فضا خواب خواب کر دے گا
خیالوں کی گھنی خاموشیوں میںگھلی جاتی ہیں لفظوں کی صدائیں
صدائیں ایک سی یکسانیت میں ڈوب جاتی ہیںذرا سا مختلف جس نے پکارا یاد رہتا ہے
صدائیں دیتے ہوئے اور خاک اڑاتے ہوئےمیں اپنے آپ سے گزرا ہوں تجھ تک آتے ہوئے
پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیںکیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو
میرے آنگن میں آئے یا تیرے سر پر چوٹ لگےسناٹوں میں بولنے والا پتھر اچھا لگتا ہے
گلوں کو سننا ذرا تم صدائیں بھیجی ہیںگلوں کے ہاتھ بہت سی دعائیں بھیجی ہیں
ہم گل خواب سجاتے تھے دکان دل میںاور پھر خود ہی خریدار ہوا کرتے تھے
دیے کی لو سے چھلکتا ہے اس کے حسن کا عکسسنگار کرتے ہوئے آئینہ سجاتے ہوئے
عذاب جن کا تبسم ثواب جن کی نگاہکھنچی ہوئی ہیں پس جاں یہ صورتیں کیسی
بولتے ہیں دلوں کے سناٹےشور سا یہ جو چار سو ہے ابھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books