aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sarguzisht-e-nau-e-insaa.n"
ضمیر نوع انسانی کے دن ہیںصداقت کی جہاں بانی کے دن ہیں
توازن نور و نار میں ہے بقائے تنظیم نوع انساںوہ خود کریں گے خدا کو پیدا جو کہہ رہے ہیں خدا نہیں ہے
اس قدر بھٹکا حیات نوع انساں کا یقیںکارواں کو اعتماد رہنما جاتا رہا
عجب رنگ طلسم و طرز نو ہےدیا ہے آگ کا مٹی کی لو ہے
ہلاکت خیز ایجادوں پہ دنیا فخر کرتی ہےکہاں ہیں ارتقائے نوع انساں دیکھنے والے
عمر خضر کی اس کو تمنا کبھی نہ ہوانسان جی سکے جو محبت میں چار دن
دل نوازی دلبری کی اس سے کیا امید ہوجو ہماری سرگزشت غم کو افسانہ کہیں
دنیائے فکر نو کا تمنائی بن گیاہر آدمی حیات کا شیدائی بن گیا
دیکھیے یہ کلام مہدیؔ میںفکر انساں کی انتہا کیا ہے
لطف حیات نو ہے ہر اک انقلاب میںہیں اصل زندگی کے مزے پیچ و تاب میں
دریائے فکر نو کی روانی میں گر گیاسورج پھسل کے برف کے پانی میں گر گیا
عہد نو میں کچھ نہیں ملتا ہے قیمت کے بغیراب مسیحا نے روش اپنی پرانی چھوڑ دی
نوع انساں کے کام آئے ادبہے یہی نقطۂ نظر اپنا
نوع انساں ہے گوش بر آوازکیا خبر کس جہاں سے آتی ہے
خدا جانے کیا اصلیت غیر کی ہےدکھے ہے بنی نوع انسان کر کے
تم پری کا فخر ہو حوروں کا نازکاش ہوتے فرقۂ انسان میں
نوع انساں کی بڑائی کا تقاضا ہے یہیرنگ اور نسل کو معیار نہ سمجھا جائے
نوع انسان کی دنیا میں ترقی کا رازاس کی ایجاد کی رفتار سے وابستہ ہے
نوع انساں فصل آزادی میں بھیپا بہ جولاں ہے نہ جانے کس لیے
مرے لہو سے ہے اک رنگ نو بہار غزلغریب شہر ہوں لیکن ہوں شہر یار غزل
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books