aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shaadii-shuda"
آغوش وصل اب بھی کتنی روایتی ہےشادی شدہ بدن بھی شرمانا چاہتے ہیں
کنوارے لوگ تو ہر ملک میں آزاد پھرتے ہیںمگر شادی شدہ قسمت کے مارے ایک جیسے ہیں
اساس جسم کا کچھ رکھ رکھاؤ ہے ایسایہاں تو شادی شدہ بھی کئی کنوارے لگے
پاؤں ہوا جیسے ہیں ہمارے جن کا نقش نہیں رہ پاتاشادی شدہ ہر راہ گزر کچھ دن میں کنواری کر لیتے ہیں
تھیں زمینیں گم شدہ اور آسماں ملتا نہ تھاسر پہ سورج تھا مرے پر سائباں ملتا نہ تھا
ابھی زمین کو سودا بہت سروں کا ہےجماؤ دونوں محاذوں پہ لشکروں کا ہے
خدا کو آزمانا چاہئے تھاکسی کا دل دکھانا چاہئے تھا
ایک شے تھی کہ جو پیکر میں نہیں ہے اپنےجس کو دیتے ہو صدا گھر میں نہیں ہے اپنے
گم شدہ موسم کا آنکھوں میں کوئی سپنا سا تھابادلوں کے اڑتے ٹکڑوں میں ترا چہرا سا تھا
افق سایہ سفر دھوکا قدم کرتببس اک ٹھوکر ہے اور یہ گرد زار شب
کام آیا نہ ہوس کا بھی سہارا یاروسخت تھا مرحلۂ ترک تمنا یارو
ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیںتری زلف کی گم شدہ وادیاں ہیں
ہر قدم تیری رہ گزر میں ہےمیری منزل مری نظر میں ہے
عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کرمرے اس درد کی میعاد میں بھی کچھ اضافہ کر
زندگی کا ہر نفس ممنون ہے تدبیر کاواعظو دھوکا نہ دو انسان کو تقدیر کا
عشق سے دل کو اوبا دیکھاجسم کا جب سے سودا دیکھا
وہ جاگتا ہے ابھی تک غنود میں ہے کہاںکمی تھکن کی مگر اس وجود میں ہے کہاں
اپنی بے چہرگی بھی دیکھا کرروز اک آئنہ نہ توڑا کر
نگاہ تھی مجھے حاصل تو وہ نظارا تھاہر ایک شے میں نیا ایک استعارہ تھا
سودائے عشق اور ہے وحشت کچھ اور شےمجنوں کا کوئی دوست فسانہ نگار تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books