aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "thahar"
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیےموسم گل مرے آنگن میں ٹھہر جائے گا
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتاجو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میںوقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے
تم نے ٹھہرائی اگر غیر کے گھر جانے کیتو ارادے یہاں کچھ اور ٹھہر جائیں گے
اک ایسا زخم نما دل قریب سے گزرادل اس کو دیکھ کے چیخا ٹھہر لگے گا نہیں
یوں ہوگا کہ ان آنکھوں سے آنسو نہ بہیں گےیہ چاند ستارے بھی ٹھہر جائیں گے اک دن
بس ایک منزل ہے بوالہوس کی ہزار رستے ہیں اہل دل کےیہی تو ہے فرق مجھ میں اس میں گزر گیا میں ٹھہر گیا وہ
قاصد ترے بیاں سے دل ایسا ٹھہر گیاگویا کسی نے رکھ دیا سینے پہ آ کے ہاتھ
محروم فضاؤں میں مایوس نظاروں میںتم عزمؔ نہیں ٹھہرے میں کیسے ٹھہر جاتا
جسم سے ساتھ نبھانے کی مت امید رکھواس مسافر کو تو رستے میں ٹھہر جانا ہے
ہم بہت دور نکل آئے ہیں چلتے چلتےاب ٹھہر جائیں کہیں شام کے ڈھلتے ڈھلتے
نہیں بیگانگی اچھی رفیق راہ منزل سےٹھہر جا اے شرر ہم بھی تو آخر مٹنے والے ہیں
تیرے لیے چلے تھے ہم تیرے لیے ٹھہر گئےتو نے کہا تو جی اٹھے تو نے کہا تو مر گئے
پھر وہی تلخئ حالات مقدر ٹھہرینشے کیسے بھی ہوں کچھ دن میں اتر جاتے ہیں
عجیب رات تھی کل تم بھی آ کے لوٹ گئےجب آ گئے تھے تو پل بھر ٹھہر گئے ہوتے
مرے لیے نہ رک سکے تو کیا ہواجہاں کہیں ٹھہر گئے ہو خوش رہو
وقت کا قافلہ آتا ہے گزر جاتا ہےآدمی اپنی ہی منزل میں ٹھہر جاتا ہے
یوں ٹھہر ٹھہر کے گزری شب انتظار یاروکہ سحر کے ہوتے ہوتے کئی ہم نے خواب دیکھے
ترے در سے اٹھ کر جدھر جاؤں میںچلوں دو قدم اور ٹھہر جاؤں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books