aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुश्तरी"
تیری بساط خاک کےذرے ہیں مہر و مشتری
یہ مہر و ماہ و مشتری سے ہر الیکٹران تکیہ جھوم جھوم گھومنے میں جس طرح کا رقص ہے
اک نئے مشتری کی طرف ملتفت ہو گئی تھی!تو خالد نے دیکھا
مہر و مہ و مشتری چند نفس کا فروغعشق سے ہے پائیدار تیری خودی کا وجود
خلاؤں میں مشتری و زہرہ کا رقص جاریتمام عالم پہ ہلکا ہلکا سرور طاری
جسے زیبا ہے سرداری وہ بے شک مشتری تم ہومشتری
لاجوردی فرش پر ہے مشتری زہرہ کا رقصنیل تن کرشن کے پہلو میں مچلتی گوپیاں
یہ عطارد زہرہ یہ مریخ بھییہ زحل یورینس اور یہ مشتری
کہ حسن اور عشق میں متاع اور مشتری کا رمز جاگنے لگانہ عشق اتنا بے خبر
نکالوں سرکتے پگھلتے ہوئے بر اعظم کے نقشے پڑھوںنیلگوں آسمانوں میں بکھرے ہوئے بادلوں کو نگلتے ہوئے مشتری کے کسی چاند پر آفتابی صفت زائچہ لکھ سکوں
جو آیا رشک اس پر مشتری کوہوا پیدا دل زہرہ میں کینا
اس سے کب تیری مصیبت کا مداوا ہوگامشتعل ہو کے ابھی اٹھیں گے وحشی سائے
میں بھی ناکام وفا تھا تو بھی محروم مرادہم یہ سمجھے تھے کہ درد مشترک راس آ گیا
جہاں خلق شہر ہو مشتعلاسے گولیوں سے نگوں کرو
دو دھڑوں میں بٹ گئے تھے ملک کے سارے عواماس طرف سب مقتدی تھے اس طرف سارے امام
مشتعل، بے باک مزدوروں کا سیلاب عظیم!ارض مشرق، ایک مبہم خوف سے لرزاں ہوں میں
علی بن متقی مسجد کے منبر پر کھڑاکچھ آیتوں کا ورد کرتا تھا
نشیب ارض پہ ذروں کو مشتعل پا کربلندیوں پہ سفید و سیاہ مل ہی گئے
میں نے جو ظلم کبھی تجھ سے روا رکھا تھاآج اسی ظلم کے پھندے میں گرفتار ہوں میں
وہ قطرہ کہ صد آتش مشتعل ہےوہ دیدہ کہ بیداریٔ مستقل ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books