aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "muhtaaj"
ہمارے دیش کا ہر کرگھا توڑ ڈالا تھاجو ملک سوئی کی خاطر تھا اوروں کا محتاج
سانس لینے کی ہر اک ضرورت بھی لفظوں کی محتاج ہےآگ پانی ہوا خاک سب لفظ ہیں
جو محتاج مانگے تو دو تم ادھاررہو واپسی کے نہ امیدوار
رات کے پھیلے اندھیرے ہیں کوئی سایہ نہ تھارات کا پھیلا اندھیرا محتاج
تمہاری زبان کہیں تمہاری محتاج تو نہیںمیرے اعضا پر اعتبار کر
دل میں اک رنگ ہے لفظوں سے جو ہوتا ہے عیاںلے کی محتاج نہیں ہے مری فریاد و فغاں
تو بندہ و صاحب بھی تھا محتاج و غنی بھیجلووں کا امیں بھی ترے لب پہ ارنی بھی
سلا لے گی ہمیں خاک وطن آغوش میں اپنینہ فکر گور ہے ہم کو نہ محتاج کفن ہم ہیں
پیسے پر بھی راج ہے جس کاپیسہ بھی محتاج ہے جس کا
ہوئے فریادیوں پر بند ایوانوں کے دروازےکہ خود محتاج درباں ہیں جہاں بانوں کے دروازے
شنکر ڈمرو کا متبادل تلاش کر چکاگوپیاں اب کسی اودھو کی محتاج نہیں
نہ رہیں ہم کسی کے بھی محتاجملک اپنا ہو اور اپنا راج
دیوار بولی کرکے مخاطب تمام کومحتاج ہو گیا ہے بیچارہ کلام کو
جب محبتجسم کی محتاج
بھر کے لاتے ہیں گاڑیوں میں اناجشہر کے شہر ہیں ترے محتاج
آزاد طبع واقف گیراج ہی نہ تھیسگنل کی بتیوں کی تو محتاج ہی نہ تھی
ایک خار ایک کلی کا محتاجسال کے بارہ مہینے ہفتے کے سات دن
بھارت کی ہم لاج بنیں گےکل کے کیوں محتاج بنیں گے
محتاج ہیں تمہارے لیل و نہار دونوںہاں چھوڑو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں
جنوں کے اسرار واقعے تھےتہی زباں ہم ہوئے تھے لیکن زباں کے محتاج کب رہے تھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books