Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ شاعری

رات کو جیت تو پاتا نہیں لیکن یہ چراغ

کم سے کم رات کا نقصان بہت کرتا ہے

عرفان صدیقی

چراغوں کو آنکھوں میں محفوظ رکھنا

بڑی دور تک رات ہی رات ہوگی

بشیر بدر

عجب چراغ ہوں دن رات جلتا رہتا ہوں

میں تھک گیا ہوں ہوا سے کہو بجھائے مجھے

بشیر بدر

آج پھر بجھ گئے جل جل کے امیدوں کے چراغ

آج پھر تاروں بھری رات نے دم توڑ دیا

ساغر صدیقی

چراغ جلتے ہیں باد صبا مہکتی ہے

تمہارے حسن تکلم سے کیا نہیں ہوتا

حامد محبوب

چراغ جلتے ہی بینائی بجھنے لگتی ہے

خود اپنے گھر میں ہی گھر کا نشاں نہیں ملتا

ندا فاضلی

نئے چراغ جلا یاد کے خرابے میں

وطن میں رات سہی روشنی منایا کر

ساقی فاروقی

اب کیسے چراغ کیا چراغاں

جب سارا وجود جل رہا ہے

رضی اختر شوق

دل کو جلائے رکھا ہے ہم نے چراغ سا

اس گھر میں ہم ہیں اور ترا انتظار ہے

رضی رضی الدین

بجھاؤں کیا چراغ صبح گاہی

مرے گھر شام ہونی ہے سحر سے

ظہیرؔ دہلوی
بولیے