aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کراچی میں مقیم ممتاز شاعرہ
الجھ کے رہ گئے چہرے مری نگاہوں میں
کچھ اتنی تیزی سے بدلے تھے ان کی بات کے رنگ
اس کے پیالے میں زہر ہے کہ شراب
کیسے معلوم ہو بغیر پیے
بچھڑ رہا تھا مگر مڑ کے دیکھتا بھی رہا
میں مسکراتی رہی میں نے بھی کمال کیا
دکھائی دیتا ہے جو کچھ کہیں وہ خواب نہ ہو
جو سن رہی ہوں وہ دھوکا نہ ہو سماعت کا
بہت گہری ہے اس کی خامشی بھی
میں اپنے قد کو چھوٹا پا رہی ہوں
سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھا
وگرنہ تھک کے کہیں تو ٹھہر ہی جانا تھا
کب اس کی فتح کی خواہش کو جیت سکتی تھی
میں وہ فریق ہوں جس کو کہ ہار جانا تھا
اور کوئی نہیں ہے اس کے سوا
سکھ دیے دکھ دیے اسی نے دیے
میں نے ماں کا لباس جب پہنا
مجھ کو تتلی نے اپنے رنگ دیے
کیا کہوں اس سے کہ جو بات سمجھتا ہی نہیں
وہ تو ملنے کو ملاقات سمجھتا ہی نہیں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books