اداسی بال کھولے سو رہی ہے: ناصر کاظمی
ناصر کاظمی کی شاعری میں ایک عجیب طرح کی سحر انگیزی ہے ،جسے پڑھ کر قاری اس کی جکڑ میں آ جاتا ہے ۔ اس کلیکشن میں ناصر کاظمی کےمشہور زمانہ اشعار کو شامل کیا گیا ہے ۔ اس انتخاب کو پڑھئے اور ناصر کاظمی کی ہمہ جہت شخصیت کو سمجھئے ۔
اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود
محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی
-
موضوعات: عشقاور 2 مزید
مجھے یہ ڈر ہے تری آرزو نہ مٹ جائے
بہت دنوں سے طبیعت مری اداس نہیں
-
موضوعات: آرزواور 1 مزید
جدائیوں کے زخم درد زندگی نے بھر دیے
تجھے بھی نیند آ گئی مجھے بھی صبر آ گیا
-
موضوعات: اداسیاور 2 مزید
یاد ہے اب تک تجھ سے بچھڑنے کی وہ اندھیری شام مجھے
تو خاموش کھڑا تھا لیکن باتیں کرتا تھا کاجل
-
موضوعات: الوداعاور 2 مزید
میں سوتے سوتے کئی بار چونک چونک پڑا
تمام رات ترے پہلوؤں سے آنچ آئی
-
موضوعات: آنچ شاعریاور 2 مزید
وہ رات کا بے نوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصرؔ
تری گلی تک تو ہم نے دیکھا تھا پھر نہ جانے کدھر گیا وہ
-
موضوع: مسافر
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنسان پڑی ہے گھر کی فضا
ان خالی کمروں میں ناصرؔ اب شمع جلاؤں کس کے لیے
سارا دن تپتے سورج کی گرمی میں جلتے رہے
ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا پھر چلی سو رہو سو رہو
-
موضوعات: دھوپاور 1 مزید