Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Umair Manzar's Photo'

عمیر منظر

1974 | لکھنؤ, انڈیا

عمیر منظر

غزل 6

اشعار 11

بنا کے وہم و گماں کی دنیا حقیقتوں کے سراب دیکھوں

میں اپنے ہی آئینے میں خود کو جہاں بھی دیکھوں خراب دیکھوں

بڑھتے چلے گئے جو وہ منزل کو پا گئے

میں پتھروں سے پاؤں بچانے میں رہ گیا

مرحلے اور آنے والے ہیں

تیر اپنا ابھی کمان میں رکھ

یہ میرے ساتھی ہیں پیارے ساتھی مگر انہیں بھی نہیں گوارا

میں اپنی وحشت کے مقبرے سے نئی تمنا کے خواب دیکھوں

یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ

کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا

کتاب 22

آڈیو 5

بنا کے وہم و گماں کی دنیا حقیقتوں کے سراب دیکھوں

جب انسان کو اپنا کچھ ادراک ہوا

خود کو ہر روز امتحان میں رکھ

Recitation

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے