join rekhta family!
عشق میں تہذیب کے ہیں اور ہی کچھ فلسفے
تجھ سے ہو کر ہم خفا خود سے خفا رہنے لگے
بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میں
فساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے
-
موضوع : روشنی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
میں نے بچپن میں ادھورا خواب دیکھا تھا کوئی
آج تک مصروف ہوں اس خواب کی تکمیل میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
چاروں طرف ہیں شعلے ہمسائے جل رہے ہیں
میں گھر میں بیٹھا بیٹھا بس ہاتھ مل رہا ہوں
-
موضوع : فساد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں
بھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کچھ رستے مشکل ہی اچھے لگتے ہیں
کچھ رستوں کو ہم آسان نہیں کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
مانگتی ہے اب محبت اپنے ہونے کا ثبوت
اور میں جاتا نہیں اظہار کی تفصیل میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
پیچھے چھوٹے ساتھی مجھ کو یاد آ جاتے ہیں
ورنہ دوڑ میں سب سے آگے ہو سکتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
لکیر کھینچ کے بیٹھی ہے تشنگی مری
بس ایک ضد ہے کہ دریا یہیں پہ آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کسی کے رستے پہ کیسے نظریں جمائے رکھوں
ابھی تو کرنا مجھے ہے خود انتظار میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
دل روتا ہے چہرا ہنستا رہتا ہے
کیسا کیسا فرض نبھانا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کوئی صورت بھی نہیں ملتی کسی صورت میں
کوزہ گر کیسا کرشمہ ترے اس چاک میں ہے
-
موضوع : خدا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اپنی کہانی دل میں چھپا کر رکھتے ہیں
دنیا والوں کو حیران نہیں کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کبھی کبھی کتنا نقصان اٹھانا پڑتا ہے
ایروں غیروں کا احسان اٹھانا پڑتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
تمام رنگ ادھورے لگے ترے آگے
سو تجھ کو لفظ میں تصویر کرتا رہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اس فیصلے سے خوش ہیں افراد گھر کے سارے
اپنی خوشی سے کب میں گھر سے نکل رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
تبدیلیوں کا نشہ مجھ پر چڑھا ہوا ہے
کپڑے بدل رہا ہوں چہرہ بدل رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
آئے ہو نمائش میں ذرا دھیان بھی رکھنا
ہر شے جو چمکتی ہے چمک دار نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کسی کو ڈھونڈتے ہیں ہم کسی کے پیکر میں
کسی کا چہرہ کسی سے ملاتے رہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
تہذیب کی زنجیر سے الجھا رہا میں بھی
تو بھی نہ بڑھا جسم کے آداب سے آگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
رات گئے اکثر دل کے ویرانوں میں
اک سائے کا آنا جانا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اہل ہنر کی آنکھوں میں کیوں چبھتا رہتا ہوں
میں تو اپنی بے ہنری پر ناز نہیں کرتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
گزشتہ رت کا امیں ہوں نئے مکان میں بھی
پرانی اینٹ سے تعمیر کرتا رہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اب کتنی کار آمد جنگل میں لگ رہی ہے
وہ روشنی جو گھر میں بے کار لگ رہی تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی