Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بیخود بدایونی

1857 - 1912

نامور کلاسیکی شاعر، داغ دہلوی کے شاگرد، مجسٹریٹ کے عہدے پر فائز رہے

نامور کلاسیکی شاعر، داغ دہلوی کے شاگرد، مجسٹریٹ کے عہدے پر فائز رہے

بیخود بدایونی

غزل 18

اشعار 15

آنسو مری آنکھوں میں ہیں نالے مرے لب پر

سودا مرے سر میں ہے تمنا مرے دل میں

  • شیئر کیجیے

اپنی خوئے وفا سے ڈرتا ہوں

عاشقی بندگی نہ ہو جائے

خون ہو جائیں خاک میں مل جائیں

حضرت دل سے کچھ بعید نہیں

وہ جو کر رہے ہیں بجا کر رہے ہیں

یہ جو ہو رہا ہے بجا ہو رہا ہے

کبھی حیا انہیں آئی کبھی غرور آیا

ہمارے کام میں سو سو طرح فتور آیا

کتاب 3

 

متعلقہ شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے