join rekhta family!
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اگر درد محبت سے نہ انساں آشنا ہوتا
نہ کچھ مرنے کا غم ہوتا نہ جینے کا مزا ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ادب تعلیم کا جوہر ہے زیور ہے جوانی کا
وہی شاگرد ہیں جو خدمت استاد کرتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
وطن کی خاک سے مر کر بھی ہم کو انس باقی ہے
مزا دامان مادر کا ہے اس مٹی کے دامن میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
گنہگاروں میں شامل ہیں گناہوں سے نہیں واقف
سزا کو جانتے ہیں ہم خدا جانے خطا کیا ہے
-
موضوع : گناہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اک سلسلہ ہوس کا ہے انساں کی زندگی
اس ایک مشت خاک کو غم دو جہاں کے ہیں
-
موضوع : زندگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ایک ساغر بھی عنایت نہ ہوا یاد رہے
ساقیا جاتے ہیں محفل تری آباد رہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
مزا ہے عہد جوانی میں سر پٹکنے کا
لہو میں پھر یہ روانی رہے رہے نہ رہے
نیا بسمل ہوں میں واقف نہیں رسم شہادت سے
بتا دے تو ہی اے ظالم تڑپنے کی ادا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
جو تو کہے تو شکایت کا ذکر کم کر دیں
مگر یقیں ترے وعدوں پہ لا نہیں سکتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
خدا نے علم بخشا ہے ادب احباب کرتے ہیں
یہی دولت ہے میری اور یہی جاہ و حشم میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اس کو ناقدریٔ عالم کا صلہ کہتے ہیں
مر چکے ہم تو زمانے نے بہت یاد کیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
زبان حال سے یہ لکھنؤ کی خاک کہتی ہے
مٹایا گردش افلاک نے جاہ و حشم میرا
-
موضوع : لکھنؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
یہ کیسی بزم ہے اور کیسے اس کے ساقی ہیں
شراب ہاتھ میں ہے اور پلا نہیں سکتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
چراغ قوم کا روشن ہے عرش پر دل کے
اسے ہوا کے فرشتے بجھا نہیں سکتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ہے مرا ضبط جنوں جوش جنوں سے بڑھ کر
ننگ ہے میرے لیے چاک گریباں ہونا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کیا ہے فاش پردہ کفر و دیں کا اس قدر میں نے
کہ دشمن ہے برہمن اور عدو شیخ حرم میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
عزیزان وطن کو غنچہ و برگ و ثمر جانا
خدا کو باغباں اور قوم کو ہم نے شجر جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
لکھنؤ میں پھر ہوئی آراستہ بزم سخن
بعد مدت پھر ہوا ذوق غزل خوانی مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
منزل عبرت ہے دنیا اہل دنیا شاد ہیں
ایسی دلجمعی سے ہوتی ہے پریشانی مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی