عمران الحق چوہان کے اشعار
خواب، امید، تمنائیں، تعلق، رشتے
جان لے لیتے ہیں آخر یہ سہارے سارے
ہار ہی جیت ہے آئین وفا کی رو سے
یہ وہ بازی ہے جہاں جیت کے ہارے سارے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کیا جانے شاخ وقت سے کس وقت گر پڑوں
مانند برگ زرد ابھی ڈولتا ہوں میں
-
موضوع : برگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وقت ہر زخم کو بھر دیتا ہے کچھ بھی کیجے
یاد رہ جاتی ہے ہلکی سی چبھن کی حد تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اپنے لہو میں زہر بھی خود گھولتا ہوں میں
سوز دروں کسی پہ نہیں کھولتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
عجیب خوف کا موسم ہے ان دنوں عمرانؔ
سگندھ لے کے ہوا دور تک نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے