noImage

عمران الحق چوہان

عمران الحق چوہان کے اشعار

خواب، امید، تمنائیں، تعلق، رشتے

جان لے لیتے ہیں آخر یہ سہارے سارے

ہار ہی جیت ہے آئین وفا کی رو سے

یہ وہ بازی ہے جہاں جیت کے ہارے سارے

کیا جانے شاخ وقت سے کس وقت گر پڑوں

مانند برگ زرد ابھی ڈولتا ہوں میں

وقت ہر زخم کو بھر دیتا ہے کچھ بھی کیجے

یاد رہ جاتی ہے ہلکی سی چبھن کی حد تک

رنگ ہو روشنی ہو یا خوشبو

سب میں پرتو اسی حسیں کے ہیں

اپنے لہو میں زہر بھی خود گھولتا ہوں میں

سوز دروں کسی پہ نہیں کھولتا ہوں میں

عجیب خوف کا موسم ہے ان دنوں عمرانؔ

سگندھ لے کے ہوا دور تک نہیں جاتی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے