کیفی چریاکوٹی
غزل 18
اشعار 3
اب تم بھی ذرا حسن جہاں سوز کو روکو
ہم تو دل بے تاب کو سمجھائے ہوئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ جس نے چھین لی ہے زندگانی
متاع زندگانی بھی وہی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے