Momin Khan Momin's Photo'

مومن خاں مومن

1800 - 1852 | دلی, انڈیا

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

مومن خاں مومن کی تصویری شاعری

شب جو مسجد میں جا پھنسے مومنؔ (ردیف .. ے)

ہو گئے نام_بتاں سنتے ہی مومنؔ بے_قرار (ردیف .. ن)

کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میں

ہے کچھ تو بات مومنؔ جو چھا گئی خموشی (ردیف .. و)

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

کسی کا ہوا آج کل تھا کسی کا

شب_وصال ہے گل کر دو ان چراغوں کو (ردیف .. ا)

تھی وصل میں بھی فکر_جدائی تمام شب

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے