Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رمزی آثم کے اشعار

تمام شہر گرفتار ہے اذیت میں

کسے کہوں مرے احباب کی خبر رکھے

کھینچ لائی ہے ترے دشت کی وحشت ورنہ

کتنے دریا ہی مری پیاس بجھانے آتے

عشق تھا اور عقیدت سے ملا کرتے تھے

پہلے ہم لوگ محبت سے ملا کرتے تھے

تمہارے ساتھ کئی رنج بانٹنے ہیں ہمیں

سو ایک دن کے لیے زندگی سے فرصت لو

مری جگہ پہ کوئی اور ہو تو چیخ اٹھے

میں اپنے آپ سے اتنے سوال کرتا ہوں

یعنی کوئی کمی نہیں مجھ میں

یعنی مجھ میں کمی اسی کی ہے

دشت کی پیاس کسی طور بجھائی جاتی

کوئی تصویر ہی پانی کی دکھائی جاتی

یا انہیں آتی نہیں بزم سخن آرائی

یا ہمیں بزم کے آداب نہیں آتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے