رسا چغتائی کے اشعار
عشق میں بھی سیاستیں نکلیں
قربتوں میں بھی فاصلہ نکلا
آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی
آج بھی اپنے انتظار میں گم
ہے کوئی یہاں شہر میں ایسا کہ جسے میں
اپنا نہ کہوں اور وہ اپنا مجھے سمجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہاں اب خواب گاہیں بن گئی ہیں
اٹھے تھے آب دیدہ ہم جہاں سے
-
موضوع : آب دیدہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بہت دنوں میں یہ عقدہ کھلا کہ میں بھی ہوں
فنا کی راہ میں اک نقش جاوداں کی طرح
شعر و سخن کا شہر نہیں یہ شہر عزت داراں ہے
تم تو رساؔ بد نام ہوئے کیوں اوروں کو بد نام کروں