aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",ALaO"
میراجی
1912 - 1949
شاعر
انشا اللہ خاں انشا
1752 - 1817
عالم خورشید
born.1959
جہانگیر نایاب
born.1985
امام احمد رضا خاں بریلوی
1856 - 1921
مصنف
آفتاب شاہ عالم ثانی
1728 - 1806
عالم نظامی
born.1984
خورشید طلب
خورشید اکبر
سرور عالم راز
born.1935
افتخار راغب
born.1973
عالم تاب تشنہ
1935 - 1991
سید ابوالاعلیٰ مودودی
1903 - 1979
مکیش عالم
born.1969
مشرف عالم ذوقی
1962 - 2021
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہےتیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
رات بھر سرد ہوا چلتی رہیرات بھر ہم نے الاؤ تاپا
ہر ہجر کا دن تھا حشر کا دندوزخ تھے فراق کے الاؤ
ہوتے ہی شام جلنے لگا یاد کا الاؤآنسو سنانے دکھ کی کہانی نکل پڑے
دکنی ادب کے شائقین کے لئے ریختہ نے سو مشہور، معیاری اور معتبر کتابوں کا انتخاب کیا ہے۔
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
الاؤ
سہیل عظیم آبادی
افسانہ
خلافت و ملوکیت
اسلامیات
آگ الاؤ صحرا
قمر احسن
رانی کیتکی کی کہانی
داستان
ہومیوپیتھک
ڈاکٹر ریکویگ
ہومیوپیتھی
اردو املا و قواعد
فرمان فتح پوری
زبان
اردو املا و رموز اوقاف
گوہر نوشاہی
یہودیت و نصرانیت
عالمی تاریخ
ڈارون اور اس کا نظریہ ارتقاء
افتخار عالم خان
تحقیق
رسالہ دینیات
دریائے لطافت
مرزا محمد حسن قتیل
علاج الغربا
طب
عجائب القصص
سیرت سرور عالم
ایلیٹ کے مضامین
جمیل جالبی
تنقید
ہجر کی تمازت سے وصل کے الاؤ تکلڑکیوں کے جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یوں دھواں دینے لگا ہے جسم اور جاں کا الاؤجیسے رگ رگ میں رواں اک آتش سیال ہے
تنہائی کے الاؤ سے روشن ہوا مکاںثروتؔ جو دل کا درد تھا نغموں میں ڈھل گیا
چنگاریاں نہ ڈال مرے دل کے گھاؤ میںمیں خود ہی جل رہا ہوں غموں کے الاؤ میں
کانٹوں میں گلاب کھل رہے ہیںذہنوں میں الاؤ جل رہا ہے
خدا نے الاؤ جلایا ہوا ہےاسے کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے
بنا کے دائرہ یادیں سمٹ کے بیٹھ گئیںبوقت شام جو دل کا الاؤ جلنے لگا
اذن رب العلیٰ و راز و نیازآپ صدیق و غار اور یقین
رات آنکھوں میں بتا دیتی ہےکبھی کرتی ہے الاؤ روشن
میں جل کے راکھ ہوا جس الاؤ میں عامرؔوہ ابتدا میں سلگتا ہوا شرارہ تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books