aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",AhAa"
ادا جعفری
1924 - 2015
شاعر
امیر قزلباش
1943 - 2003
بسمل سعیدی
1901 - 1976
آغا حشر کاشمیری
1879 - 1935
عبد الاحد ساز
1950 - 2020
آغا اکبرآبادی
died.1879
امام احمد رضا خاں بریلوی
1856 - 1921
مصنف
وزیر آغا
1922 - 2010
آغا شاعر قزلباش
1871 - 1940
عائشہ ایوب
born.1983
آغا حجو شرف
1812 - 1887
آہ سنبھلی
عیش دہلوی
1779 - 1874
احمد عطا
born.1985
شورش کاشمیری
1917 - 1975
سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہےسو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
دل کہ آتے ہیں جس کو دھیان بہتخود بھی آتا ہے اپنے دھیان میں کیا
خط ایسا لکھا ہے کہ نگینے سے جڑے ہیںوہ ہاتھ کہ جس نے کوئی زیور نہیں دیکھا
خموشی سے ادا ہو رسم دوریکوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
ترقی پسند دور میں جو شاعری ہوئی وہ اس وقت کے سماج کو صحیح راہ دکھانے کے لئے تھی - کئی شاعروں نے اس وقت ایسے کلام کہے جس میں ذاتی دکھ درد کے ساتھ ساتھ سماج کی اصلاح بھی تھی -
حسن کی ساری نزاکت اداؤں سے ہی ہے اور یہی ادائیں عاشق کیلئے جان لیوا ہوتی ہیں ۔ محبوب کے دیکھنے ،مسکرانے ، چلنے ، بات کرنے ، اورخاموش رہنے کی اداؤں کا بیان شاعری کا ایک اہم باب ہے ۔ ہم اچھے شعروں کا ایک انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
خلافت و ملوکیت
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
امراؤ جان ادا
مرزا ہادی رسوا
معاشرتی
آننا کارینینا
لیو ٹالسٹائی
ناول
بیان غالب
آغا محمد باقر
شرح
ترقی پسند اردو افسانہ اور چند اہم افسانہ نگار
اسلم جمشید پوری
فکشن تنقید
آئینہ عملیات
محمد عزیزالرحمٰن
رستم و سہراب
تاریخی
اردو ادب میں طنز و مزاح
تنقید
آدھا گاؤں
راہی معصوم رضا
نظم جدید کی کروٹیں
شاعری تنقید
تنقید اور جدید اردو تنقید
اردو ادب کی اہم خواتین ناول نگار
نیلم فرزانہ
ناول تنقید
یہودیت و نصرانیت
عالمی تاریخ
طنز و مزاح تاریخ و تنقید
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیںغمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے
نہ اتنی بے تکلفیکہ آئنہ حیا کرے
کام عشق کے آڑے آتا رہااور عشق سے کام الجھتا رہا
جھمک جاتا ہے موتی اور جھلک جاتا ہے ریشم بھیتماشا ہے اہا ہا ہا غنیمت ہے یہ عالم بھی
یہ دھوم دھام رہی صبح تک اہا ہا ہاکسی کی اتری ہے جیسے برات کوٹھے پر
ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیںاور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
حسن اس شوخ کا اہا ہاہاجن نے دیکھا کہا اہا ہاہا
ہوئی اس دور میں منسوب مجھ سے بادہ آشامیپھر آیا وہ زمانہ جو جہاں میں جام جم نکلے
ہر چار طرف ہولی کی دھومیں ہیں اہا ہادیکھو جدھر آتا ہے نظر روز تماشا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books