aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جن_سنگھی"
بی۔ جے۔ سنگھ
مدیر
جنگ ویر سنگھ 'راکیش'
born.1995
شاعر
جس ونت سنگھ
مصنف
جشن کنور مہندر سنگھ بیدی، دہلی
ناشر
بابا ساون سنگھ جی-
ہری سنگھ جی
جے ایس سنت سنگھ اینڈ سنز، دہلی
مٹو جے۔ پی۔ سنگھ
جے۔ ایس۔ سنت سنگھ اینڈ سنز تاجران کتب، لاہور
جے۔ ایس۔ سنت سنگھ اینڈ سنز، لاہور
جے راج سنگھ جھالا
born.1998
شیر سنگھ ناز دہلوی
1898 - 1962
شاستری اردو بولتے تھےجن سنگھی کیوں سنتے تھے
ہمارے محترم یہ بات بھول گئے کہ اول تو یہ کیا ضرور ہے کہ الیٹ جس کی ہزاروں باتیں عقیل صاحب کو غلط معلوم ہوتی ہیں، یہی ایک بات صحیح کہے اور دوسرے یہ کہ اگر عقیل صاحب الیٹ کے پورے نظام فکر سے واقف ہوتے تو انھیں معلوم ہوتا...
دونوں وہاں سے آگے بڑھ گئے۔ گاؤں پر ہوکا عالم طاری تھا۔ کہیں کہیں کوئی کھجلی ماری کتیا دانت دکھاتی ہوئی دکان کے ایک تختے سے نکل کر دوسرے تختے تلے دبک جاتی۔ یا گارے سے بنے ہوئے کچے مکانوں کی دیواروں تلے چھچھوندریں جان چھپاتی پھرتی تھیں۔ دبے دبے...
اس فضا میں میرے لیے اور زیادہ عرصے کے لیے زندہ رہنا ناممکن ہوا جا رہا تھا۔ مجھے بڑے اہتمام سے وہاں سے لے جایا گیا تھا اور میں بھی بڑے طمطراق سے وہاں گیا تھا، اس لیے دوہی دن بعد لوٹ آنا قطعاً نامناسب معلوم ہوتا تھا۔ نہ معلوم...
ابھی وہ مردوں کے اشاروں اور کنایوں کامطلب نہیں سمجھتی تھی اور اپنی مسکراہٹ ہر کسی کوپیش کر دیتی۔ وہ سب سے ہنس کر بات کر لیتی، ابھی اس میں پندار حسن پیدا نہیں ہوا تھا لہٰذا جو بھی شخص اس سے بات کر لیتا، یہی سمجھتا کہ گرنا م...
غالب کے کلام میں جو فکری گہرائی اور جذبات کی شدت ہے، ان میں جگجیت سنگھ نے اپنی آواز دے کر ایسی فضا قائم کی ہے کہ کلام اور آواز کے سنگم میں سامع کھو سا جائے۔ اس انتخاب میں غالب کی وہ غزلیں شامل ہیں جنہیں جگجیت سنگھ نے اپنی آواز میں پیش کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ غالب کی وہ کون سی غزلیں ہیں جنہیں جگجیت سنگھ نے اپنی آواز سے سجایا ہے۔
یہ کلیکشن مرزا غالب کی ان لازوال غزلوں پر مشتمل ہے، جنہیں جگجیت سنگھ نے اپنی دل نشین اور روح کو چھو لینے والی آواز میں گایا ہے۔ ان منتخب غزلوں میں عشق کی شدت، ہجر کا کرب، اور زندگی کی گہرائیوں سے پھوٹتی ہوئی فکر کی وہ لطیف پرتیں شامل ہیں جو دل و دماغ کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہیں۔ یہ انتخاب سننے والوں کو کلاسیکی اردو شاعری کے جمال اور غزل گائیکی کی لطافت سے آشنا کرتا ہے — ایک ایسا امتزاج جو دل کو چھو جائے، اور دیر تک ذہن میں گونجتا رہے۔ آیئے، اس نایاب انتخاب کو پڑھیے، سنیے، غزل اور آواز کی اس خوبصورت ہم آہنگی میں ڈوب جائیے۔
ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں
جناح اتحاد سے تقسیم تک
تاریخ
بے جان چیزیں
راجندر سنگھ بیدی
ڈرامہ
سنگیت ہریشچندر
یادوں کا جشن
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
خود نوشت
گرونانک دیو
گوپال سنگھ
سکھ ازم
آریہ سنگیت رامائن
رزمیہ
بابا نانک
کالا سنگھ بیدی
جشن پرستان
لالہ بھیرون سنگھ عظمت
ترجمہ جپ جی صاحب
سردار گنڈا سنگھ مشرقی
ترجمہ
سنگیت پرتھوی راج
جپ جی صاحب کا ںثری ترجمہ
سردار گربچن سنگھ
ہوا پتے اڑاتی جا رہی ہے
خوشبیر سنگھ شادؔ
مجموعہ
جب جوانی آتی ہے
روندر سنگھ
افسانہ
اس سے گاؤں والوں نے دور سے ڈھول بجنے کی آوازیں سنیں تو وہ گھروں سے باہر نکل آئے اور رانو کے مکان کے سامنے قطار بنا کر کھڑے ہو گئے۔ ڈھول بجانے والوں کا جلوس ان کے مکان کے آگے سے گزرنے والا تھا۔ دور سے کچھ لوگ ایک...
رندہ ہاتھ سے رکھ کر باج سنگھ نے چوکنا تیتر کی طرح گردن دروازے سے باہر نکالی اور ایک نظر شاہی اصطبل پر ڈالی۔۔۔ کوئی خاص چیز دکھائی نہیں دی۔ حالانکہ اسے شبہ یہی ہوا تھا کہ گھکی بڑے دروازے میں کھڑی کسی کو آواز دے رہی تھی۔ وہ اس...
تین عورتیں۔۔۔ ایک بوڑھی، ایک جوان اور ایک نوخیز، بالترتیب اس کی ماں، بیوی اور بہن تھیں۔ بوڑھی پانچوں نمازیں پڑھ پڑھ کر سارے ہندوؤں خصوصاً سکھوں کے نیست و نابود ہو جانے کی دعائیں مانگا کرتی تھی سوائے پھلور سنگھ کے۔۔۔ پھلور سنگھ عرف پھلورا اس کے بیٹے کا...
چاروں طرف چاند کی چاندنی چنبیلی کی بھینی بھینی خوشبو کی طرح پھیلی ہوئی تھی۔ طویلے کے پچھواڑے سے ایک لمبا لہراتا ہوا سایہ دکھائی دیا، جس نے کھلی جگہ پر پہنچ کر ایک سجیلیجوان کا روپ دھارن کر لیا۔ ’’یہی ہے ورسا سنگھ!‘‘ ایک سپاہی نے سرگوشی میں کہا۔...
’’لیکن وہ تھے تو ہماری ہی بیرک کے۔‘‘ یہ کہتے ہوئے اس نے اتنے زور کی دہاڑ ماری کہ مرے ہوئے دونوں پاگلوں کی آنکھوں میں بھی آنسو آگئے۔ بدمعاش پاگلوں کاوار خالی گیا اور وہ غصے میں بھرے ہوئے ادھر اُدھر دوڑتے ہوئے اپنے ہاتھ لاٹھی چلانے کے انداز...
ردیل سنگھ گوردوارہ ڈیرہ صاحب کے صحن میں سویا ہوتا تو اسے منہ اندھیرے ہی جاگنا پڑتا۔ چونکہ گوردوارے میں صبح ہی صبح شبدکیرتن شروع ہو جاتا تھا اور صحن کی صفائی کے لیے مسافروں کو جگانا پڑتا تھا، اس لیے چھت پر دیر تک سویا رہا۔ یہاں تک کہ...
یہ کوئی شعلہ نہیں تھا، بلکہ بوٹا سنگھ کی نئی نویلی بیر بہوٹی سی دلہن کے سرخ دوپٹے کا آنچل تھا، جو تیز گرم ہوا کے جھونکوں میں پھڑپھڑا رہا تھا۔ اب وہ کوٹ گوراں نام کے گاؤں کے قریب پہنچ چکے تھے، شادی کے بعد پہلی بار بوٹا سنگھ...
جگجیت سنگھ اپنی بیوی کی تلاش میں تھا۔ بھلا اتنے بڑے جوڑ میلے میں ایک عورت کو ڈھونڈ نکالنا بھی کوئی آسان کام تھا۔ سکھوں کا جوڑ میلہ ایک برس میں ایک ہی مرتبہ لگتا تھا۔ گورو ارجن دیوجی مہاراج کی یاد میں بڑے بڑے دیوان لگتے۔ پنجاب کے دور...
وہ بیوقوفی کی حدتک سیدھا سادا ضرور تھا۔ لیکن اس کے یہ معنی نہیں کہ وہ بالکل احمق ہی تھا۔۔۔ وہ جانتا تھا کہ آج اس عورت نے وہ بات کیوں کہی۔ پنڈلی، آخر پنڈلی میں کیا رکھا ہے۔ اگر کوئی دیکھ بھی لے تو۔ ’’یہ سو مرتبہ‘‘ کی بھی...
یہ کہانی پنجاب کے ایک گاؤں سے وابستہ ہے۔ چھوٹا سا گاؤں تھا۔ دو ایک حویلیوں کو چھوڑ کر باقی تمام مکانات گارے کے بنے ہوئے تھے۔ وہی جوہڑ، وہی ببول، شرینہہ اور بیریوں کے درخت، وہی گھنے پیپل کے تلے روں روں کرتے ہوئے رہٹ، وہی صبح کے وقت...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books