aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مرض"
محمد اعظم دیدہ مری
مصنف
شاہ محمد مری
غلام مرضا نور محمدان
مدیر
جان مرے، البیمرل اسٹریٹ، لندن
ناشر
اسٹوری مرر انفوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ، ممبئی
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
بیمار کو مرض کی دوا دینی چاہیےمیں پینا چاہتا ہوں پلا دینی چاہیے
مرض عشق جسے ہو اسے کیا یاد رہےنہ دوا یاد رہے اور نہ دعا یاد رہے
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں کسی نہ کسی عزیز اور دل کے قریب شخص کا استقبال کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن ایسے موقعے پر وہ مناسب لفظ اور جملے نہیں سوجھتے جو اس کی آمد پر اس کے استقبال میں کہے جاسکیں۔ اگر آپ بھی کبھی اس پریشانی اور الجھن سے گزرے ہیں یا گزر رہے ہیں تو استقبال کے موضوع پر کی جانے والی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب آپ کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔
مرد
احسان کرنا ،احسان کرکے اس کا بدلہ چاہنا ،احسان فراموش ہوجانا ، احسان کے پردے میں تکلیف پہنچانا یہ سارے تجربے روز مرہ کے انسانی تجربے ہیں ۔ ہم ان سے گزرتے بھی ہیں اور اپنی عام زندگی میں ان کا گہرا احساس بھی رکھتے ہیں ۔ لیکن شاعری ان تمام تجربوں کی جس گہری سطح سے ہمیں روشناس کراتی ہے اس سے زندگی کا ایک نیا شعور حاصل ہوتا ۔ عشق و عاشقی کے بیانیے میں احسان کی اور بھی کئی مزے دار صورتیں سامنے آئی ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
मरज़مرض
sickness, infirmity, disease
ذیابیطس ایک قابل علاج مرض
داؤد احمد شاہین
لغات روز مرہ
شمس الرحمن فاروقی
لغات و فرہنگ
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
اور انسان مر گیا
رامانند ساگر
افسانوی ادب
ہندوستانی تہذیب کا مرد آہن ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی
وقار احمد
سوانح حیات
دنیا مرے آگے
مفتی محمد تقی عثمانی
سفر نامہ
عورت، مرد کے تعلقات
لیو ٹالسٹائی
ناول
تصور بشر اور اقبال کا مرد مومن
حاتم رامپوری
شاعری تنقید
صلیبیں مرے دریچے میں
فیض احمد فیض
خطوط
تحفة الاطباء قانون علاج مرض
حکیم شرف حسین
طب یونانی
ذیا بیطس (شگر) مرض کا علاج
واقعات کشمیر
تاریخ
مرد ابریشم
بانو قدسیہ
کہانیاں/ افسانے
قربت مرگ میں محبت
مستنصر حسین تارڑ
شرق مرے شمال میں
ذوالفقار عادل
مجموعہ
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہےآنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا
اللہ بچائے مرض عشق سے دل کوسنتے ہیں کہ یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا
بیمار کو مرض کی دوا دینی چاہئےمیں پینا چاہتا ہوں پلا دینی چاہئے
گر مرض ہو دوا کرے کوئیمرنے والے کا کیا کرے کوئی
الٰہی پھر مزہ کیا ہے یہاں دنیا میں رہنے کاحیات جاوداں میری نہ مرگ ناگہاں میری
یہ تب کا ذکر ہے جب میں چھوٹی سی تھی اور دن بھر بھائیوں اور ان کے دوستوں کے ساتھ مار کٹائی میں گزار دیا کرتی تھی۔ کبھی کبھی مجھے خیال آتا کہ میں کم بخت اتنی لڑاکا کیوں ہوں۔ اس عمر میں جب کہ میری اور بہنیں عاشق جمع...
یہ طرز احسان کرنے کا تمہیں کو زیب دیتا ہےمرض میں مبتلا کر کے مریضوں کو دوا دینا
ادراک کی کمی ہے سمجھنا اسے مرضاس کی دعا، نہ اس کی دوا ہے، یہ عشق ہے
بدل رہے ہیں کئی آدمی درندوں میںمرض پرانا ہے اس کا نیا علاج بھی ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books