aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مصرع"
سنجے مصرا شوق
born.1967
شاعر
دپتی مشرا
آشو مشرا
born.1993
پلو مشرا
born.1998
آلوک مشرا
born.1985
ہرشت مشرا
born.1996
پرنو مشرا تیجس
born.1999
امولیہ مشرا
میرا بائی
مصنف
حیرت فرخ آبادی
born.1930
امن جی مشرا
born.2001
شیواوم مشرا انور
born.1972
ترونا مشرا
born.1966
رام درش مشرا
الکا مشرا
born.1970
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیںتم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا
اک لفظ میں بھٹکا ہوا شاعر ہے کہ میں ہوںاک غیب سے آیا ہوا مصرع ہے کہ تم ہو
یہ مصرع نہیں ہے وظیفہ مرا ہےخدا ہے محبت محبت خدا ہے
میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گےیعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے
شاعری کی دنیا میں کرشن کا روپ وہ روپ ہے، جسے میرا بائی اور سورداس نے لکھا ہے . اردو شاعروں نے اس روایت کو بخوبی نبھایا ہے ، جسے یہاں دی گئی نظموں کو پڑھ کر سمجھا جا سکتا ہے ...
ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں کسی نہ کسی عزیز اور دل کے قریب شخص کا استقبال کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن ایسے موقعے پر وہ مناسب لفظ اور جملے نہیں سوجھتے جو اس کی آمد پر اس کے استقبال میں کہے جاسکیں۔ اگر آپ بھی کبھی اس پریشانی اور الجھن سے گزرے ہیں یا گزر رہے ہیں تو استقبال کے موضوع پر کی جانے والی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب آپ کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
मिसराمصرع
a line of a verse, a line ofa Urdu poetry
मिसरेمصرع
line of couplet
मिस्राمصرع
one line of couplet
शेर की एक पंक्ति
اردو میں نظم معرا اور آزاد نظم
حنیف کیفی
نظم تنقید
جدید نظم: حالی سے میرا جی تک
کوثر مظہری
نظم
لغات روز مرہ
شمس الرحمن فاروقی
لغات و فرہنگ
میرا داغستان
رسول حمزاتوف
سوانح حیات
اشاریہ کلام اقبال اردو
یاسمین رفیق
انتخاب
میرا جی ایک مطالعہ
جمیل جالبی
شاعری تنقید
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
کلیات میرا جی
کلیات
مصرع ثانی
شجاع خاور
مجموعہ
میرا بھائی
فاطمہ جناح
سفرنامۂ روم و مصر و شام
شبلی نعمانی
سفر نامہ
سفر نامہ روم و مصر و شام
پریم وا نی
ترجمہ
میرا جی شخصیت اور فن
رشید امجد
راشد، میرا جی، فیض
محمد حمید شاہد
تنقید
غالب: وہی جو اس دنیا میں تھا۔ دن رات خدا سے لڑنا جھگڑنا۔ وہی پرانی بحث، مجھے فکر جہاں کیوں ہو جہاں تیرا ہے یا میرا...
ایک مصرع ہے زندگی میریآپ چاہیں تو شعر ہو جائے
عزیز، اب آپ بھی کچھ ارشاد فرمائیے۔ مدت سے آرزو تھی کہ آپ کا کلام آپ کی زبان سے سنیں۔ غالب، کیا سناؤں میرا حال دیکھ ہی رہے ہو۔ ایک غزل کے چند شعر یاد آگئے۔ وہی سنائے دیتا ہوں،...
علم الحیوانات کے پروفیسروں سے پوچھا، سلوتریوں سے دریافت کیا، خود سرکھپاتے رہے لیکن کبھی سمجھ میں نہ آیا کہ آخر کتوں کافائدہ کیا ہے؟ گائے کو لیجئے، دودھ دیتی ہے، بکری کو لیجئے، دودھ دیتی ہے اور مینگنیاں بھی۔ یہ کتے کیا کرتے ہیں؟ کہنے لگے کہ، ’’کتا وفادار...
سوچتا ہوں اولی مصرع جب کبھی نایابؔ میںخود کو لکھواتا ہے بڑھ کر مصرع ثانی مجھے
یہ مصرع لکھ دیا کس شوخ نے محراب مسجد پریہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقت قیام آیا
’’میں کہہ رہا تھا کہ یوں تو ہر مرنے والے کے سینے میں یہ خواہش سلگتی رہتی ہے کہ میرا کانسی کا مجسّمہ (جسے قدِ آدم بنانے کےلیے بسا اوقات اپنی طرف سے پورے ایک فٹ کا اضافہ کرنا پڑتا ہے) میونسپل پارک کے بیچوں بیچ استادہ کیا جائے اور۔۔۔‘‘...
یہ مصرع کاش نقش ہر در و دیوار ہو جائےجسے جینا ہو مرنے کے لیے تیار ہو جائے
مصرع ہوں صف آرا سفتِ لشکرِ جرارالفاظ کی تیزی کو نہ پہونچے کوئی تلوار
تو کوئی نہ ہو تیماردار؟ جی نہیں! بھلا کوئی تیمار دار نہ ہو تو بیمار پڑنے سے فائدہ؟ اور اگر مر جائیئے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو؟ توبہ کیجئے! مرنے کا یہ اکل کھرا دقیانوسی انداز مجھے کبھی پسند نہ آیا۔ ہو سکتا ہے غالب کے طرفدار یہ کہیں...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books