aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پروقار"
وجیندر سنگھ پرواز
born.1943
شاعر
پرواز جالندھری
جینت پرمار
born.1955
نصیر پرواز
1940 - 2021
درشن دیال پرواز
born.1935
مصنف
عزیز پریہار
born.1954
پروندر شوخ
born.1964
دیپک پروہت
ظفر احمد پرواز
نور پرکار
born.1942
الطاف پرواز
1920 - 1992
مغل فاروق پرواز
مجیب پرواز
born.1960
جتندر پرواز
پرواز نورپوری
تم بہت پروقار اور سادہ ہومیرے تھیلے کو جاننا چاہتے ہو
میرے اٹھارہ لاڈلے جن میں بڑے بڑے سورما تھے ان کافروں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ میں خود اجڑی لیکن میرے آنسو نہیں نکلے۔ ہاں زندگی میں پہلی بار روئی، وہ اس وقت جب میں نے مہاجرین کے کیمپ میں پاکستانیوں کو جوان لڑکیوں سے بدفعلی کرتے دیکھا۔ اپنی بہو اور...
میگی ایلئیٹ ۸۰ برس کی پروقار خاتون ہیں، بڑے قاعدے اور قرینے سے سجتی ہیں۔ یعنی اپنی عمر ، اپنا رتبہ، اپنا ماحول دیکھ کر سجتی ہیں۔ لبوں پر ہلکی سی لپ اسٹک، بالوں میں دھیمی سی خوشبو، رخساروں پر روژ کا شائبہ سا، اتنا ہلکا کہ گالوں پر رنگ...
’’کوئی بات نہیں۔‘‘ اور وہ اطمینان سے سگریٹ کا دھواں اڑاتا میرے ساتھ چل پڑا۔ اس کی چال پروقار اور متوازن تھی۔ جیسے وہ فوج کا کپتان ہو اور رات کے وقت شہر میں گشت کرنے نکلا ہو۔ اس کے چوڑے اور مضبوط شانوں کا لطیف جھکاؤ اس کی رفتار...
نسیم کے غالباً دو فلم تیار ہو چکے تھے جو سہراب مودی نے بنائے تھے، اور عوام میں کافی مقبول ہوئے تھے۔ یہ فلم میں نہیں دیکھ سکا، معلوم نہیں کیوں؟ عرصہ گزر گیا۔ اب منروا مودی ٹون کی طرف سے اس کے شاندار تاریخی فلم ’’پکار‘‘ کا اشتہار بڑے...
شاعری میں محبوب کے جسمانی اعضا کے بیان والا حصہ بہت دلچسپ اور رومان پرور ہے ۔ یہاں آپ محبوب کے رخسار کا بیان پڑھ کر خود اپنے بدن میں ایک جھرجھری سی محسوس کرنے لگیں گے ۔ ہم یہاں نئی پرانی شاعری سے رخسار کو موضوع بنانے والے کچھ اچھے شعروں کا انتخاب آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
کتاب کو مرکز میں رکھ کر کی جانے والی شاعری کے بہت سے پہلو ہیں ۔ کتاب محبوب کے چہرے کی تشبیہ میں بھی کام آتی ہے اورعام انسانی زندگی میں روشنی کی ایک علامت کے طور پر بھی اس کو برتا گیا ہے ۔ یہ شاعری آپ کو اس طور پر بھی حیران کرے گی کہ ہم اپنی عام زندگی میں چیزوں کے بارے میں کتنا محدود سوچتے ہیں اورتخلیقی سطح پروہی چھوٹی چھوٹی چیزیں معانی وموضوعات کے کس قدر وسیع دائرے کو جنم دے دیتی ہیں ۔ کتاب کے اس حیرت کدے میں داخل ہوئیے ۔
سردی کا موسم بہت رومان پرور ہوتا ہے ۔ اس میں سورج کی شدت اور آگ کی گرمی بھی مزا دینے لگتی ہے ۔ایک ایسا موسم جس میں یہ دونوں شدتیں اپنا اثر زائل کردیں اور لطف دینے لگیں عاشق کیلئے ایک اور طرح کی بے چینی پیدا کر دیتا ہے کہ اس کے ہجر کی شدتیں کم ہونے کے بجائے اور بڑھ جاتی ہیں ۔ سردی کے موسم کو اور بھی کئی زاویوں سے شاعری میں برتا گیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
پرواز
اے پی جے عبد الکلام
خودنوشت
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
محمد ایوب خاں
سنگیت پھوہار
خالد ملک حیدر
موسیقی
مخدوم علی مہائمی: حیات آثار و افکار
عبدالرحمٰن پرواز اصلاحی
شاہ وجیہ الدین علوی گجراتی: احوال آثار
سوانح حیات
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
مفتی صدرالدین آزردہ
شاعری تنقید
ہندوستان میں چھاپہ خانہ آغاز وابتدائی تاریخ
اے۔ کے۔ پرولکر
تحقیق
پنسل اور دوسری نظمیں
نظم
معلم پٹوار نہر
آغا نثار احمد
تواریخ قدیم آریہ ورت
ٹھاکر نگینہ رام پرمار
تاریخ
پرواز کا موسم
عقیل نعمانی
مجموعہ
نظم یعنی
محمد ایوب خان
ہمارا کچا چٹھا ڈسپلن کا خود بھی لحاظ رکھتا تھا۔ ٹھیک پونے نو بجے دفتر آتا۔ دنیا جانتی تھی کہ ALCOHOLIC (شراب نوشی کی عادت جب مرض کی صورت اختیار کر لے۔ دائم الخمر) ہے۔ لیکن دفتر میں شراب نہیں پیتا تھا۔ گھر سے پی کر آتا تھا۔ عام طور...
آلام عشق کا ذکر ہو یا آفات روزگار کا، ان کے اشعار میں جلی یا خفی طور پر یہ اشارہ ضرور پایا جات اہے کہ نامساعد حالات واسباب کا جان پر کھیل کر مقابلہ کرو۔ چاہے مخالف قوتوں کے ہاتھ مٹ ہی کیوں نہ جانا پڑے۔ ان کا زمانہ وہ...
اس واقعہ کے ایک ہفتہ بعد امام مسجد جو قاری نورالہدیٰ کے نام سے یاد کیے جاتے تھے، اپنا مختصر سامان جس میں ایک صندوقچہ، ایک چھوٹی دری اور مسئلے مسائل کی چند کتابیں شامل تھیں، لےکر مسجد کے حجرے سے سید کی بیوہ کے گھر اٹھ آئے۔ صبح صبح...
یہاں تک کہ لکھنؤ کی خاک سے اٹھنے والے عزیز لکھنوی نے غالب کی تقلید کو اپنے لیے طرۂ امتیاز جانا، حالانکہ حالی کی تمام تنقید لکھنؤ کی تقریباً پوری شاعری کی نفی کرتی تھی اور لکھنؤ کی تقریباً تمام شاعری غالب کے تقریباً پوری شاعری کی نفی کرتی تھی۔...
میں خود تو زرد پوش نہ تھا، آخر مولویت کی کچھ شرم رکھنی تھی۔ لیکن اس وقت واقعی سارا عالم بسنتی کپڑوں والوں کی آتش رخسار سے پڑا دہک رہا تھا۔ کلام میں وہ اثر تھا کہ واقعی جی چاہتا تھا کوئی ایسا ہوتا جس کی یاد میں میرا بھی...
قلوپطرہ: تو آگئی ۔۔۔تو آگئی آئرس۔۔۔ لے آئی وہ سانپ۔۔۔کہاں رکھا ہے تو نے اسے۔۔۔(پروقار انداز میں)۔۔۔ملکۂ مصر کا سامانِ سفر تیار ہے ۔لیکن جلدی کیا پڑی ہے۔ملکہ جب چاہے گی سفر اختیار کرئے گی۔۔۔میں ملکہ ہو ں کنیز نہیں ہو ں آئرس۔۔۔تو جانتی ہے۔میرے سر پر گدھ کی شکل...
چل کر کبھی ہمارے اندھیرے بھی دیکھیےہم لوگ روشنی میں بڑے پروقار ہیں
مقابلہ ہو تو سینے پہ وار کرتا ہےوہ دشمنی بھی بڑی پروقار کرتا ہے
’’اس طرح کیا دیکھ رہی ہو جاں فزا؟‘‘ ’’یہی کہ تم کتنے وجیہہ، کتنے پروقار اور کتنے پرکشش ہو! تمھارے مردانہ حسن میں ایسی حاذبیت ہے کہ آنکھوں کو اپنے پاس ٹھہرا لے۔ دیکھنے والے کا چین چھین لے۔ مخاطب کا ہوش اڑا دے۔ اسے پاگل بنا دے۔‘‘...
’’ہم تو تباہ ہو گئے۔‘‘ بوڑھے نے اپنی داستان شروع کی۔ رات کے اندھیرے میں اس کا جھریوں پڑا چہرہ بڑا پروقار معلوم ہو رہا تھا، جس پر پچاس برس کے صعوبتوں کے نشان تھے۔ ’’پچاس برس سے دریامیں جال ڈال رہا ہوں، اس کے ایک ایک چپے کو جانتا...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books