aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "दफ़्न"
سراج اورنگ آبادی
1712 - 1764
شاعر
بیخود دہلوی
1863 - 1955
محمد دین تاثیر
1902 - 1958
امام دین گجراتی
شاہ دین ہمایوں
1868 - 1918
جامعہ عثمانیہ سرکار عالی، حیدرآباد، دکن
ناشر
رئیس الدین طہور جعفری
فخر دین نظامی
born.1420/30
مصنف
نظام دکن پریس، حیدرآباد
احمد دین
1866 - 1929
محمد دین کلیم قادری
منشی محمد دین خلیق
حافظ محمد دین
ادبستان دکن، حیدرآباد
دفتر رسالہ اتالیق، حیدرآباد دکن
کتنا ہے بد نصیب ظفرؔ دفن کے لیےدو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئےنبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
یہ روح برسوں سے دفن ہے تم مدد کرو گےبدن کے ملبے سے اس کو زندہ نکالنا ہے
کسی بھی طالب علم کی زندگی میں استاد کا ایک اہم مقام ہوتا ہے۔ جہاں ماں باپ بچوں کی جسمانی نشو و نما میں حصہ لیتے ہیں وہیں استاد ذہنی ترقی میں۔ آج کا دن استاد کی انہیں عنایتوں کے لیے خراج تحسین پیش کرنے کا ہے۔ اس عالمی یوم استاد پر ہم نے آپ کے لیے کچھ اچھے شعروں کا ایک انتخاب کیا ہے انہیں پڑھیے اور اپنے استادوں کے ساتھ شئیر کیجیے۔
ہولی موسم بہار میں منایا جانے والا ایک مقدس مذہبی اور عوامی تہوار ہے۔ اس دن لوگ ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر محظوظ ہوتے ہیں، گھروں کے آنگن کو رنگوں سے سجایا جاتا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب ہولی کے مختلف رنگوں سے مزین ہے ۔ جس میں ہندوستان کے عوامی سروکار اور اتحاد باہمی کی فضا ہموار ہے ۔ یہ انتخاب پڑھیے اور دوستوں کو شریک کیجیے۔
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
दफ़्नدفن
burial, internment
مثنوی کدم راؤ پدم راؤ
مثنوی
مثنوی حضرت شمس تبریز
شمس تبریزی
روشن دان
جاوید صدیقی
خاكه
تاریخ ریاست حیدرآباد دکن
مطبوعات منشی نول کشور
مثنوی نظامی دکنی
مختصر تاریخ دکن
محمد نجم الغنی قریشی
نصابی کتاب
وہ بھی کیا دن تھے
حکیم محمد سعید دہلوی
سوانح حیات
ترجمہ اردو قرابا دین کبیر
سید محمد حسن خان
ترجمہ
رکن دین
شاہ محمد رکن الدین
اسلامیات
سرگزشت الفاظ
زبان
آخری دن سے پہلے
ابرار احمد
مجموعہ
آخری دن کی تلاش
محمد علوی
مآثر دکن
سید علی اصغر بلگرامی
تاریخ
دن اور داستان
انتظار حسین
ناول
سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیںآج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت
دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے راز کواور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں
تمہاری قبر میں میں دفن ہوںتم مجھ میں زندہ ہو
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
دفن محبوب جہاں ہیں ناسخؔقبریں ہم چوم لیا کرتے ہیں
انسان یہ سمجھیں کہ یہاں دفن خدا ہےمیں ایسے مزاروں کی زیارت نہیں کرتا
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعد قتلمیرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے
چھند ہو دفن گئےساتھ کے سبھی دیے دھواں دھواں پہن گئے
تمہیں اداس سا پاتا ہوں میں کئی دن سےنہ جانے کون سے صدمے اٹھا رہی ہو تم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books