aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "देर"
بکل دیو
born.1980
شاعر
رتن ناتھ سرشار
1846 - 1903
دور آفریدی
1930 - 1992
رشی پٹیالوی
1917 - 1999
دویش دکشت دیو
born.1983
سچن دیو ورما
born.1985
سپہ دار خان بیگن
مصنف
پریم ناتھ در
1914 - 1976
شردھے پرکاش دیو
پی۔ کیشو دیو
دور آفریدی
دارالعلم، نئی دہلی
ناشر
جے دیو
دارالتجلید اردو بازار، لاہور
گوپی دیو عفت
1886 - 1948
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میںضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو
دیر سے سوچ میں ہیں پروانےراکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھےتو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
نہیں بے حجاب وہ چاند سا کہ نظر کا کوئی اثر نہ ہواسے اتنی گرمیٔ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو
آئنہ دیکھ کر تسلی ہوئیہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
ہار اور جیت زندگی میں کثرت سے پیش آنے والی دو صورتیں ہیں ۔ انسان کبھی ہارتا ہے تو کبھی اسے جیت ملتی ہے ۔ ہارنے اور جیتنے کی اس جنگ میں ضروری نہیں کوئ مقابل ہی ہو بلکہ یہ خود اپنے وجود اور داخل میں ہونے والی ایک پیکار بھی ہے ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب ہار اور جیت کے عمومی فلسفے کو الٹ پلٹ کر دیکھتا ہے ۔
زندگی کسی ایک رخ پر نہیں چلتی ،اس میں اتار چڑھاؤ کی کیفیتیں پیدا ہوتی رہتی ہیں ۔ کبھی وقت انسان کے موافق ہوتا ہے اور ساری چیزیں اس کی مرضی کی ہوتی رہتی ہیں لیکن زندگی میں وہ لمحے بھی آتے ہیں جب سب کچھ اس کے اختیار سے باہر ہوتا ہے اور ہر طرف بے کسی کی فضا طاری ہوتی ہے۔ یہ تو زندگی کا عام سا عمل ہے لیکن شاعری میں بے کسی اپنی بیشتر صورتوں میں عاشق کی بے کسی ہے ۔ عشق میں انسان کس حد تک بے کس اور مجبور ہوتا ہے اور اس کی کیا کیا صورتیں ہوتی ہیں اس کا ایک چھوٹا سا اندازہ ہمارے اس انتخاب سے لگا یا جاسکتا ہے۔
देरدیر
delay, slow
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
اردو نثر کا دہلوی دبستان
عبد الرحیم جاگیردار
تاریخ
آئینہ در آئینہ
حمایت علی شاعر
مثنوی
ہنس کر گزار دے
پاپولر میرٹھی
شاعری
گوروں کے دیس میں
عطاء الحق قاسمی
سفر نامہ
شمارہ نمبر-011،012
وضاحت حسین رضوی
Feb, Mar 2009نیادور، لکھنؤ
سمندر دور ہے
کرشن چندر
اردو میں اصلاح زبان کی تحریکیں
دیس راج سپرہ
تحقیق
سخن در سخن
مظفر علی سید
مقالات/مضامین
سفر در سفر
اشفاق احمد
ناول
ساتواں در
امجد اسلام امجد
مجموعہ
اللہ دے بندہ لے
رضیہ سجاد ظہیر
خواتین کی تحریریں
پروفیسر محمد مجیب بطور ڈراما نگار
وجے دیو سنگھ
اپنا اپنا دیس
جبران خلیل جبران
مضامین
ن۔ م۔ راشد نمبر: شمارہ نمبر ۔071۔072
خاور جمیل
نیادور، کراچی
ذرا دیر آشنا چشم کرم ہےستم ہی عشق میں پیہم نہ ہوں گے
دوسری کوئی لڑکی زندگی میں آئے گیکتنی دیر لگتی ہے اس کو بھول جانے میں
آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعدآج کا دن گزر نہ جائے کہیں
بہت دنوں سے میں ان پتھروں میں پتھر ہوںکوئی تو آئے ذرا دیر کو رلائے مجھے
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھےکبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
ہم تو کچھ دیر ہنس بھی لیتے ہیںدل ہمیشہ اداس رہتا ہے
بار بار اس کے در پہ جاتا ہوںحالت اب اضطراب کی سی ہے
میری بانہوں میں بہکنے کی سزا بھی سن لےاب بہت دیر میں آزاد کروں گا تجھ کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books