aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लहरा"
لارا انگلز وائلڈر
1867 - 1957
مصنف
مسزلورا،کلی فورڈ،،بارنے
لالہ حکم چند لہری
پندرہ روزہ نئی لہر، امرتسر
ناشر
لہری بک ڈپو، بنارس
لورا کلفورڈ بارنے
1879 - 1974
لہرا رہی ہے برف کی چادر ہٹا کے گھاسسورج کی شہ پہ تنکے بھی بے باک ہو گئے
لہرا کے جھوم جھوم کے لا مسکرا کے لاپھولوں کے رس میں چاند کی کرنیں ملا کے لا
ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیالہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا
سوگندھی سوچ رہی تھی اور اس کے پیر کے انگوٹھے سے لے کر سر کی چوٹی تک گرم لہریں دوڑ رہی تھیں۔ اس کو کبھی اپنے آپ پر غصہ آتا تھا، کبھی رام لال دلال پر جس نے رات کے دو بجے اسے بے آرام کیا لیکن فوراً ہی دونوں...
کچھ دیر کو تیرے لیےآنسو اگر لہرا گئے
نئی لہر کے اہم پاکستانی شاعروں میں شمار۔ ریل حادثہ میں انتقال ہوا۔
حالات اچھے بھی ہو سکتے ہیں اور خراب بھی لیکن حالات کا لفظ عمومی طور پر زندگی کی منفی صورتوں کا ہی غماز ہوتا ہے ۔ ہم نے اس لفظ کے تحت جن شعروں کو جمع کیا ہے وہ سب زندگی کی اسی منفی قدر کا اظہاریہ ہیں۔ ان میں گزرے ہوئے اچھے وقت کو یاد کرکے دکھنی ہونے کی کیفیت بھی ہے اور حال کی بدصورتی کا نوحہ بھی۔ یہ اشعار احساس کی جس شدت کے ساتھ کہے گئے ہیں وہ خاصے کی چیز ہے ، آپ انہیں پڑھئے اور ان کیفیتوں کو محسوس کیجئے۔
اس انتخاب میں ہم نے شامل کیا ہے ہندوستان بھر سے کچھ ایسے شعرا کوجن کے یہاں بہت کم عمر میں بہت کمال کی شاعری ہو رہی ہے۔ پڑھیے اور اپنے احباب کے ساتھ شیر کیجے۔
लहराँلہراں
waves
लहराلہرا
wave
لہریں
شفیق الرحمان
طنز و مزاح
ایک لہر آتی ہوئی
مظہر امام
مضامین
سوراجیہ حاصل کرنے کا طریقہ
تحریک آزادی
آتی جاتی لہریں
میرا لہجہ
نسیم فائق
حشر بداماں
خواتین کی تحریریں
جنگل میں جھونپڑی
ناول
شمارہ نمبر۔004
سید اختر حسین
Apr 2008لہراں، لاہور
سوچ کی لہریں
چشمہ فاروقی
افسانہ
ندی کنارے
افسانہ / کہانی
مفاوضات عبدالبہاء
تصوف
ننھا کسان
شمارہ نمبر-008
Aug 2007لہراں، لاہور
شمارہ نمبر۔008
Aug 2008لہراں، لاہور
شمارہ نمبر-011
Nov 2007لہراں، لاہور
دیہاتی لہرا پربی تانمیں اس کو ڈھونڈ رہا ہوں
وہ جب اسکول کی طرف روانہ ہوا تو اس نے راستے میں ایک قصائی دیکھا،جس کے سر پر ایک بہت بڑا ٹوکرا تھا۔ اس ٹوکرے میں دو تازہ ذبح کیے ہوئے بکرے تھے۔ کھالیں اتری ہوئی تھیں، اور ان کے ننگے گوشت میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ جگہ جگہ...
ہنس ہنس کے جام جام کو چھلکا کے پی گیاوہ خود پلا رہے تھے میں لہرا کے پی گیا
کسی کا زلف کو لہرا کے چلنا اف توبہشراب ناب ازل کے نشے میں مست پری
تنہا گیے کیوں اب رہو تنہا کوئی دن اور اس پر وہ تالی بجاتے اور کہتے، ’’اولین شعر نہ سنوں گا، اردو کا کم سنوں گا اور مسلسل نظم کا ہرگز نہ سنوں گا۔‘‘...
جہاں ہے موجزن رنگینئ حسنوہیں دل کا کنول لہرا رہا ہے
کہانی نگاہوں میں لہرا رہی تھیمحبت محبت کو سمجھا رہی تھی
اک روپ مرے خواب میں لہرا سا گیا تھاپھر دل میں کوئی چیز سلامت نہیں دیکھی
دو جھیلیں اس کی آنکھوں میں لہرا کے سو گئیںاس وقت میری عمر کا دریا چڑھا نہ تھا
رفتہ رفتہ میں اس چیز کے قریب آیا جس کو میرا نوکر بائیسکل بتا رہا تھا۔ اس کے مختلف پرزوں پر غور کیا تو اتنا تو ثابت ہوگیا کہ یہ بائیسکل ہے لیکن مجمل ہیئت سے یہ صاف ظاہر تھا کہ ہل اور رہٹ اور چرخہ اور اسی طرح کی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books