aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शजर-ए-क़ामत-ए-दिलदार"
مطبع شہر آفاق
ناشر
بزم شعور ادب راجستھان، جے پور
ابن انشا
1927 - 1978
شاعر
مکتبۂ شہر یار، کراچی
اے پبلیکیشن آف راستے،راستائنگو۔کام
ادارهٔ شعر و حكمت، حیدرآباد
ادارۂ شعرو ادب، علی گڑھ
حلقۂ شعر و ادب، پٹنہ
عبدالمتین ادارۂ شعر و ادب، کانپور
ادارئہ شعروادب، علی گڑھ
بزم شعور و دانش، کراچی
خانقاہ شریف متصل مسجد شیخ سرور شہر، باندہ
زندہ دلان حیدرآباد
انجمن زندہ دلانِ، سہارنپور
نواب امراوبہادر دلیر
1873 - 1926
مصنف
دل ہوا سرو گلستاں کے نظارے سے نہالشجر قامت دل دار مجھے یاد آیا
سرو و شمشاد و صنوبر باغ میںنقشہ ہائے قامت دل دار ہیں
گرے ہم مثل موسیٰ وادئ الفت میں غش کھاکرجمال حق جو حسن قامت دل دار میں دیکھا
اہل جفا سے کہنا تراشیں صلیب و دارشایان سرو قامت دل دار اب کوئی
دیار دل سے گزر جس گھڑی بھی ہو دلدارؔملے نہ پھول تو اشکوں کے ہار رکھ دینا
نقاب کو کلاسیکی شاعری میں بہت دلچسپ طریقوں سے موضوع بنایا گیا ہے ۔ محبوب ہے کہ اپنے حسن کو نقاب سے چھائے رہتا ہے اور عاشق دیدار کو ترستا ہے اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ نقاب بھی محبوب کے حسن کو چھپا نہیں پاتا اوراسے چھپائے رکھنے کی تمام کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں ۔ ایسے اور بھی مزےدار گوشے نقاب پر کی جانے والی شاعری کے اس انتخاب میں ہیں ۔ آپ پڑھئے اور لطف لیجئے ۔
شاعری کا ایک اہم ترین کام یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ بہت خاموشی سے ہمیں ایک بہتر انسان بننے کی راہ پر لگا دیتی ہے اور پھر دھیرے دھیرے ہم زندگی میں ہر طرح کی منفیت کو نکارنے لگتے ہیں۔ امن کے اس عنوان سے ہم آپ کے لیے کچھ ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو آپ کو ہر قسم کے خطرناک انسانی جذبات کی گرفت سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ یہ شاعری ہم سب کے لیےبہتر انسان بننے اور اپنی انا کو ختم کرنے کا ایک سبق بھی ہے اور دنیا میں امن و شانتی قائم کرنے کی کوشش میں لگے لوگوں کے لیے ایک چھوٹی سی گائڈ بک بھی۔ آپ اسے پڑھیے اور اس میں موجود پیغام کو عام کیجیے۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
शजर-ए-क़ामत-ए-दिलदारشجر قامت دل دار
tree of, like height of beloved
قطعات دلدار
دلدار بیگ دلدار
کلام دُم دار
شاہد احمد زماں
مجموعہ
شہر آشوب
نعیم احمد
نظم
شہر علم کے دروازے پر
افتخار عارف
انتخاب
شہر خوں آشام
شمیم حنفی
شاعری
شہر حیدرآباد
محبوب حسین جگر
مضامین
شہر آشوب
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
شہر آذر
مصطفی زیدی
شعرباستاں
انوارالحسن
تنقید
معرفت شعر نو
شمس الرحمن فاروقی
شاعری تنقید
شعور عصر
قیصر خالد
شجرۂ مناجات
سید شاہ محمد فاروق
شہر غزل
رفعت سروش
شہر آشوب ایک تجزیہ
امیر عارفی
شعر اقبال
سید عابد علی عابد
جو شجر خون جگر سے ہم نے سینچے تھے کبھیان کے سائے میں ٹھہرنے کی اجازت بھی نہیں
مجنوں جو مر گیا ہے تو صحرا اداس ہے ہزار ہا شجر سایہ دار راہ میں ہے...
مبتلا ہے سوچ میں یہ دیکھ کے دنیا شجرؔکیوں مصلیٰ چادر آب رواں ہونے لگا
خیر ہو پرویںؔ دل مضطر مرالے چلا پھر کوچۂ دل دار میں
ہوشیاری سے ہو پرویںؔ چمن حسن کی سیردام اور دانہ ہیں دونوں رخ دل دار کے پاس
اے قامت دلدار گزشتہ کی معافیپہلے کوئی معیار نہیں تھا مرے آگے
ہم نے اس روز ریلوے کے ریٹائرڈ گارڈ میر دلدار علی سندیلوی کا ذکر کیا تھا جن کو صوبائی اسمبلی کے لیے کسی اور پارٹی کا ٹکٹ نہ ملا تو ریلوے کے ٹکٹ پر ہی کھڑے ہوگئے ہیں۔ یہ غالباً ریٹرن ٹکٹ ہوگا۔ جس میں فائدہ یہ ہے کہ آدمی...
جہاں میں کس کو گوارا ہوئی ہے فکر کی دھوپہر اک، کوئی شجر سایہ دار مانگے ہے
تعریف کیا ہو قامت دل دار کی شکیبؔتجسیم کر دیا ہے کسی نے الاپ کو
سمجھ گیا تھا تجھے دیکھتے ہی جان شجرؔہزار بار لٹیں گے جو ایک بار ملیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books