aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".rep"
روپ ساگر
born.1982
شاعر
جیمس ہیڈلے چیز
1906 - 1985
مصنف
رائنر ماریا رلکے
1875 - 1926
روپ کرشن بھٹ
روپ سانورے نولکھی
روپ نرائن چاند نہ روپ
مسٹر آر ریڈ
واو، رے، کلاندا
مدیر
روپ ملک
چارلس ریو
روپ کنواری
م ۔ ع ۔ ظ ۔ ر
پرنفاس پرنٹرس، ریڈ ہلز، حیدرآباد
ناشر
ر۔ احمد حقانی ندوی
ری.پریس، آسٹریلیا
کوئی بھی رت ہو اس کی چھبفضا کا رنگ روپ تھی
تیز ہوا نے مجھ سے پوچھاریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو
آخرش وہ بھی کہیں ریت پہ بیٹھی ہوگیتیرا یہ پیار بھی دریا ہے اتر جائے گا
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تکدنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
مرا وقت مجھ سے بچھڑ گیا مرا رنگ روپ بگڑ گیاجو خزاں سے باغ اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں
گاؤں ہر اس شخص کے ناسٹلجیا میں بہت مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہوتا ہے جو شہر کی زندگی کا حصہ بن گیا ہو ۔ گاؤں کی زندگی کی معصومیت ، اس کی اپنائیت اور سادگی زندگی بھر اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم میں سے بیشتر گزرے ہوں گے اور اپنے داخل میں اپنے اپنے گاؤں کو جیتے ہوں گے ۔ یہ انتخاب پڑھئے اور گاؤں کی بھولی بسری یادوں کو تازہ کیجئے ۔
خودی انسان کے اپنے باطن اور اپنے وجود کو پہچاننے کا ایک ذریعہ ہے ۔ کئی شاعروں نے خودی کے فلسفے کو منظم انداز سے اپنی فکری اور تخلیقی اساس کے طور پر برتا ہے ، اگرچہ اس طرح کے مضامین شاعری میں عام رہے ہیں لیکن اقبال کے یہاں یہ رویہ حاوی ہے ۔ اس شاعری کی قرأت آپ کو اپنی وجودی عظمتوں کا احساس بھی دلائے گی ۔
شعرپر یا شاعری پرکی جانے والی شاعری کئی معنی میں اہم ہے ۔ یہ شاعری ہمیں شعر سازی کی ترکیبوں اورفن کی باریکیوں سے بھی آگاہ کرتی ہے اوربعض اوقات شاعری کے مقاصد اوراس سےمتعلق بہت سےمعاملات پرروشنی ڈالتی ہے۔
रिफ़ाहرفاہ
work which brings confort to people
‘रफ़्ह' या 'रिफ़्ह' का बहु., हित, भलाइयाँ, सुख, आराम।।
हर्फ़-ए-आहحرف آہ
word of sigh
रूपروپ
face, features, condition, manner
'दीप'دیپؔ
pen name
اردو کا روپ
سہیل بخاری
زبان
آدمی کے روپ
یش پال
ناول
روپ
فراق گورکھپوری
رباعی
ریت پر لکیریں
محمد خالد اختر
نثر
شاہ لطیف کی شاعری میں عورت کا روپ
فہمیدہ حسین
مضامین/ انشائیہ
ریت کا دروازہ
طاہر بن جیلون
جنم روپ
انور سجاد
بیگانہ
البیرکامیو
رنگ روپ
صبا افغانی
مجموعہ
کہانی کے روپ
وہاب اشرفی
مطالعۂ رباعیات فراق گورکھپوری مع روپ
تقی عابدی
تنقید
ایک عورت تین روپ
ایم ذکا انصاری
معاشرتی
ریت پر گرفت
رشید امجد
نظم
روپ کنوار کُماری
خواب گاہ میں ریت
مبشر سعید
غزل
جب چندا روپ لٹاتا ہوجب سورج دھوپ نہاتا ہو
میں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کیبکھر گیا ہوں تو اب ریت سے اٹھائے مجھے
اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا مرے غم کا سببصحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا آوارگی
مرگ جگرؔ پہ کیوں تری آنکھیں ہیں اشک ریزاک سانحہ سہی مگر اتنا اہم نہیں
یہ کس خوشی کی ریت پر غموں کو نیند آ گئیوہ لہر کس طرف گئی یہ میں کہاں سما گیا
بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سےمیں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا
یہ سردی یہ گرمی یہ بارش یہ دھوپیہ چہرہ یہ قد اور یہ رنگ روپ
اک لب پر باتیں نرمی کیکچھ روپ حسیں کاشانوں کا
مجھے خبر تھی کہ تیرے آنچل میںدرد کی ریت چھانتا ہوں
حسین جلوہ ریز ہوںادائیں فتنہ خیز ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books