aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kataa.n"
کمل کٹاریہ کرن
born.1984
شاعر
کرن سنگھ کرن
راجہ کرن پرشاد کرن
کپتان جیمس ٹاڈ
مصنف
کرن بیدی
born.2002
کہاں ہم لوگ پبلیکیشنز، رانچی
ناشر
کپتان واحد بخش
رام کرن داس کھتری
انجم لاج کلاں محل، دہلی
کاہن سنگھ جمال
کیرن آرمسٹرانگ
حاجی کلن پریس، رامپور
رام کرن
متین کرتان
کتب خانہ اشرفیہ دریبہ کلاں، دہلی
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیاآ رہا ہے مرے گمان میں کیا
سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیںابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے
عشق گل میں وہی بلبل کا فغاں ہے کہ جو تھاپرتو مہ سے وہی حال کتاں ہے کہ جو تھا
یوں سر راہ بھی پرسش حال کی اس زمانے میں فرصت کسی کو کہاںآپ سے یہ ملاقات رسمی سہی اتنی زحمت بھی کچھ کم عنایت نہیں
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
कताँکتاں
a piece of muslin to see through the moon
काटेंکاٹیں
cut
bite
कातोंقاطوں
qatun-Sal-ammoniac, used for dyeing
काटूँکاٹوں
spend/ pass
تاریخ راجستھان، حالات مارواڑ
تاریخ
یہاں تک روشنی آتی کہاں تھی
شارق کیفی
غزل
تاریخ راجستھان حالات مارواڑ
قطعات و رباعیات اکبر
اکبر الہ آبادی
رباعی
تذکرہ حضرت قاضی راجا المعروف شاہ راجو قتال
شاہ ابوالخیر
تذکرہ
خرابی کہاں ہے؟
علامہ یوسف القرضاوی
اخلاقیات
قتل : ضابطہ تفتیش
انعام الرحمٰن
مخزن اکسیر خفیہ
دیوان کاہن چند
طب یونانی
مرثیہ
میر انیس
قطع کلام
مجتبی حسین
نثر
خدا کہاں ہے
اسلم راہی
ناول
تجزیہ یادگار انیس
تقی عابدی
انداز بیاں اور
عاصم پیرزادہ
مزاحیہ
قطعات تاریخ
شان الحق حقی
تاریخ گوئی
مجموعہ
یہ اشتیاق شہادت میں محو تھا دم قتللگے ہیں زخم بدن پر کہاں نہیں معلوم
شیطنت کیوں ہے رشک ماہ منیرکیوں رسالت کتاں ہے کیا معلوم
یار کا ناسخؔ پھٹا ہے پیرہن تو عیب کیاہے کتاں کو چاک کرنا کام نور ماہ کا
پیری میں مجھ کو عشق حسین جواں ہوابار دگر کبادے میں زور کماں ہوا
دور کی راہ ہے ساماں ہیں بڑےاتنی مہلت ہے کہاں کیا ہوگا
مگر لکھوائے کوئی اس کو خط تو ہم سے لکھوائےہوئی صبح اور گھر سے کان پر رکھ کر قلم نکلے
رات کو دیکھ کے اے ماہ تجھے غیر کے ساتھطعنہ زن دل کا مرے گل کے کتاں پر آیا
ماہتاب اور کتاں کا عالم ہےعارض دوست پر نقاب عبث
رقیبوں کے دل چاک مثل کتاں ہوںگزار اس طرف ہو اگر اپنے رہ کا
سبزہ زاروں کی شرافت سے نہ کھیلو قطعاًتم ہوا ہو تو خلاؤں سے لپٹ کر دیکھو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books