aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "manquul"
واجد علی شاہ اختر
1823 - 1887
شاعر
سحر انصاری
born.1939
منصور عثمانی
born.1954
شاہد ماکلی
born.1977
ظریف لکھنوی
1870 - 1937
باقی احمد پوری
born.1950
منصور آفاق
born.1962
مقبول عامر
1955 - 1990
منصور فائز
born.1979
مقبول نقش
died.2005
منصور خوشتر
born.1986
منو لال صفا لکھنوی
died.1870
منصور عمر
born.1955
منزل لوہاٹھیری
born.1931
مصنف
منصور احمد
born.1899
جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہےآنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا
ہوئی اس دور میں منسوب مجھ سے بادہ آشامیپھر آیا وہ زمانہ جو جہاں میں جام جم نکلے
تم کہ طفلان ادب ساتھ لگائے ہوئے ہوکسی منقول شریعت سے تم آؤ جاؤ
جسم و جاں کیسے کہ عقلوں میں تغیر ہو چلاتھا جو مکروہ اب پسندیدہ ہے اور مقبول ہے
یہ نفاق طرحدار اہل ستم تو روایت میں صدیوں سے منقول ہےاور معمول ہے
منزل کی تلاش وجستجو اور منزل کو پا لینے کی خواہش ایک بنیادی انسانی خواہش ہے ۔ اسی کی تکمیل میں انسان ایک مسلسل اور کڑے سفر میں سرگرداں ہے لیکن حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ مل جانے والی منزل بھی آخری منزل نہیں ہوتی ۔ ایک منزل کے بعد نئی منزل تک پہنچنے کی آرزو اور ایک نئے سفر کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ منزل اور سفر کے حوالے سے اور بہت ساری حیران کر دینے والی صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
मन्क़ूलمنقول
copied, translated, transcribed, narrated
एक स्थान से हटाकर दूसरी जगह पहुँचाया हुआ, नक्ल किया हुआ, प्रतिलिपित, एक से सुनकर दूसरे से कहा हुआ, न्याय की वह शाखा जिसमें केवल उन्हीं प्रमाणों पर तर्क हो जो शास्त्रादि में लिखित हैं ।
آپ مسافر آپ ہی منزل
مومن اقبال عثمان
اشعار
اردو میں مستعمل عربی و فارسی ضرب الامثال
مقبول الٰہی
بہار ایجادی بیدل
عبد القادر بیدل
شرح
جواہر انیس
میر انیس
مرثیہ
تاریخ ایران
مرزا مقبول بیگ بدخشانی
تاریخ
شمس الرحمن فاروقی کی تنقید نگاری
محمد منصور عالم
تنقید
جادہ و منزل
سید قطب شہید
منطق الطیر
شیخ فرید الدین عطار
مثنوی
آدمی لہو لہو
مقبول احمد مقبول
غزل
داستان امیر حمزہ
مقبول جہانگیر
افسانہ
تقسیم ہند 1947
سیاسی
اردو لغت
لغات و فرہنگ
رحمۃ للعالمین
قاضی محمد سلیمان سلمان منصور پوری
تاریخ اسلام
چھ سو برس پہلے کا ہندوستان
مقبول احمد سیوہاروی
تہذیبی وثقافتی تاریخ
ماہ کامل
مرزا سلامت علی دبیر
کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہمنزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگرلوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
فیضؔ تھی راہ سر بسر منزلہم جہاں پہنچے کامیاب آئے
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزلکوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
منزل دہر سے اونٹوں کے حدی خوان گئےاپنی بغلوں میں دبائے ہوئے قرآن گئے
ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیںراہ دکھلائیں کسے رہرو منزل ہی نہیں
حیات و موت کے پر ہول خارزاروں سےنہ کوئی جادۂ منزل نہ روشنی کا سراغ
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہینہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
اب کی جو راہ محبت میں اٹھائی تکلیفسخت ہوتی ہمیں منزل کبھی ایسی تو نہ تھی
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سےکیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books