aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mo.azzin"
محسن نقوی
1947 - 1996
شاعر
مومن خاں مومن
1800 - 1852
آنس معین
1960 - 1986
محسنؔ بھوپالی
1932 - 2007
عبدالرحمان مومن
born.1996
محسن اسرار
born.1948
محسن زیدی
1935 - 2003
محسن کاکوروی
1825 - 1905
عدنان محسن
born.1985
محسن احسان
1933 - 2010
عبدالمتین نیاز
born.1929
نواب معظم جاہ شجیع
متین نیازی
1913 - 1993
ہجر مومن
born.2005
انور معظم
1929 - 2023
مصنف
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشتمکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذنمیں اس کا ہم نوا ہوں وہ میری ہم نوا ہو
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھےاب بھی ہوں میں تری امان میں کیا
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔجیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
بیگم اختر کی گائی ہوئیں ١٠ مشهور غزلیں
یاد شاعری کا بنیادی موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔
عذاب دید
مجموعہ
حق ایلیا
برگ صحرا
غزل
طلوع اشک
انڈا کیسے پھوٹا
محسن خاں
ڈراما
ردائے خواب
رباعی
خیمہ جاں
محسن انسانیت
نعیم صدیقی
دیگر
بند قبا
ریزۂ حرف
تصور بشر اور اقبال کا مرد مومن
حاتم رامپوری
شاعری تنقید
انتخاب دیوان مومن
ظہیر احمد صدیقی
شاعری
مزید حماقتیں
شفیق الرحمان
مضامین
دیوان مومن
دیوان
تحقیق مزید بسلسلۂ خلافت معاویہ و یزید
محمود احمد عباسی
یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نےپھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا
دی شب وصل موذن نے اذاں پچھلی راتہائے کم بخت کو کس وقت خدا یاد آیا
ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوامیں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لیے
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میںضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوںکاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
میں عشق کو امر کہوںوہ میری ضد سے چڑ گئی
میں وہ ہوں جس کا زمانے نے سبق یاد کیاغم نے شاگرد کیا پھر مجھے استاد کیا
دکھا دے جلوہ جو مسجد میں وہ بت کافرتو چیخ اٹھے موذن جدا خطیب جدا
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میںتو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books