aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "saahib"
ساحر لدھیانوی
1921 - 1980
شاعر
ثاقب لکھنوی
1869 - 1946
ذیشان ساحل
1961 - 2008
فیصل صاحب
born.1976
ساحر ہوشیار پوری
1913 - 1994
صاحب شریہ
born.1998
نجمی نگینوی
born.1927
اے آر ساحل علیگ
born.1992
تعشق لکھنوی
1824 - 1892
اجے سحاب
born.1969
جہانزیب ساحر
born.1983
ساحر دہلوی
1863 - 1962
محمد علی ساحل
born.1964
امیر حمزہ ثاقب
born.1971
علی ساحل
born.1982
شرط انصاف ہے اے صاحب الطاف عمیمبوئے گل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم
مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہےیعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہیاگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں
پیدا ہوا وکیل تو شیطان نے کہالو آج ہم بھی صاحب اولاد ہو گئے
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
نصرت فتح علی خان نے بےشمار قوالیاں اورغزلیں گا ئی ہیں، اور غزل گائیکی ہو یا قوالی دونوں میں اپنی آواز اور ہنر سے لوگوں کا دل جیتا ہے۔ اس انتخاب میں کچھ ایسی غزلیں پیش کی جا رہی ہیں جنہیں نصرت صاحب کی آواز نے زندہ کر دیا ہے۔ پڑھئے اور سر دھنیے ۔
اہم ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل ، ممتاز فلم نغمہ نگار
साहबصاحب
companion, gentlemen, master, owner
'शोएब'شعیبؔ
pen name of the poet
'शहाब'شہابؔ
Pen name
सहाबسحاب
a cloud
صاحب طرز ظرافت نگار: مشتاق احمد یوسفی ایک مطالعہ
مظہر احمد
تحقیق و تنقید
دیوان غالب
مرزا غالب
دیوان
ساحری، شاہی، صاحب قرانی: داستان امیر حمزہ کا مطالعہ
شمس الرحمن فاروقی
داستان تنقید
جپ جی سکھ منی صاحب
خواجہ دل محمد
ملفوظات
اردو نظم اور اس کی قسمیں
ساحل احمد
شاعری تنقید
مرثیہ ہائے میر مونس صاحب مرحوم
میر مونس لکھنوی
مرثیہ
پرچھائیاں
نظم
تلخیاں
مجموعہ
جنگ مقدس
نامعلوم مصنف
اسلامیات
کلام ساحر لدھیانوی
انتخاب
علاج الغربا
حکیم غلام امام صاحب
مطبوعات منشی نول کشور
اقبال کی نظموں کا تجزیاتی مطالعہ
تحقیق
کلیات ساحر
کلیات
ہے ذوق تجلی بھی اسی خاک میں پنہاںغافل تو نرا صاحب ادراک نہیں ہے
کہیں زمیں سے تعلق نہ ختم ہو جائےبہت نہ خود کو ہوا میں اچھالیے صاحب
ہے مکیں کی پا داری نام صاحب خانہہم سے تیرے کوچے نے نقش مدعا پایا
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ توکتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میںایک بھی صاحب سرور نہیں
شیخ صاحب برہمن سے لاکھ برتیں دوستیبے بھجن گائے تو مندر سے ٹکا ملتا نہیں
سرخ و کبود بدلیاں چھوڑ گیا سحاب شب!کوہ اضم کو دے گیا رنگ برنگ طیلساں!
بھروسہ کس قدر ہے تجھ کو اخترؔ اس کی رحمت پراگر وہ شیخ صاحب کا خدا نکلا تو کیا ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books