aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ترس"
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میںتم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
رہے گا راوی و نیل و فرات میں کب تکترا سفینہ کہ ہے بحر بیکراں کے لیے
ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کوکہ خود جدا ہے تو مجھ سے نہ کر جدا مجھ کو
ترس رہے ہیں جواں پھول ہونٹ چھونے کومچل مچل کے ہوائیں بلا رہی ہیں تمہیں
سننے والے رو دئیے سن کر مریض غم کا حالدیکھنے والے ترس کھا کر دعا دینے لگے
سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں عکس اپنا دیکھ کرجی لرز اٹھا تری آنکھوں میں صحرا دیکھ کر
مرحلہ رات کا جب آئے گاجسم سائے کو ترس جائے گا
یوں ترس کھا کے نہ پوچھو احوالتیر سینے پہ لگا ہو جیسے
مری نظر سے نہ ہو دور ایک پل کے لیےترا وجود ہے لازم مری غزل کے لیے
حسن کی بستی میں ہے یاروکوئی ترس بھی کھانے والا
فلک ماتم کرے گا بے کسی پرمہ و انجم ترس کھایا کریں گے
وصال کو ہم ترس رہے تھے جو اب ہوا تو مزا نہ پایاعدو کے مرنے کی جب خوشی تھی کہ اس کو رنج و الم نہ ہوتا
کسی عاشق کے مرنے کا نہیں ترسمگر یاں کی مسلمانی یہی ہے
ترس کھاتے ہیں جب اپنے سسک اٹھتی ہے خودداریہر اک خوددار انساں کو عنایت توڑ دیتی ہے
پھر اس کے دیکھنے کو آنکھیں ترس رہی ہیںیادش بخیر جس نے دیوانہ کر دیا ہے
میں نے ترس ترس کے گزاری ہے ساری عمرمیری نہ ہوگی جان جو حسرت نکل گئی
اب کسی چھت پہ چراغوں کی قطاریں بھی نہیںاب ترے شہر کی گلیوں میں گھٹن کیسی ہے
ترس رہی ہیں یہ آنکھیں اس ایک منظر کوجہاں سے لوٹ کے آنے کا دکھ ہوا کرے گا
آئین خرابات معطل ہے تو کچھ روزاے رند بلا نوش و تہی جام ترس بھی
کبھی اٹھے تھے جو خورشید زندگی بن کرترس رہے ہیں وہ تاروں کی روشنی کے لیے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books